0
Thursday 8 Jun 2023 20:24

مولانا رحمت اللہ قاسمی سے بھارتی ایجنسی ’این آئی اے‘ کی پوچھ گچھ

مولانا رحمت اللہ قاسمی سے بھارتی ایجنسی ’این آئی اے‘ کی پوچھ گچھ
اسلام ٹائمز۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کشمیر کے معروف اسلامی اسکالر اور دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کے سربراہ مولانا رحمت اللہ میر قاسمی سے دہشتگردی کی مبینہ فنڈنگ کیس میں پوچھ گچھ کی۔ مولانا رحمت اللہ قاسمی کو سرینگر میں ایجنسی کے کیمپ آفس میں راجوری میں الہدی ایجوکیشن ٹرسٹ (اے ایچ ای ٹی) کی مبینہ فنڈنگ سرگرمیوں سے متعلق ایک معاملے میں پیش ہونے کے لئے طلب کیا گیا تھا۔ ایجنسی کے عہدیداروں نے بتایا کہ این آئی اے آئی پی سی کی دفعہ 120 بی اور 153 اے، 10، 13 اور 22 سی یو اے (پی) ایکٹ 1967 کے تحت معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ یہ مقدمہ جموں و کشمیر میں نوجوانوں کو مبینہ طور پر بنیاد پرست بنانے کے مقصد سے غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے سے متعلق ہے۔

الہدیٰ ایجوکیشن ٹرسٹ، راجوری، کچھ مالی سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں زیر تفتیش ہے۔ اس معاملہ نے بھارت کی سیکورٹی ایجنسیوں میں تشویش پیدا کر دی ہے اور این آئی اے فی الحال ان سرگرمیوں کی تہہ تک جانے کے لئے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں مولانا قاسمی سرینگر میں این آئی اے کے دفتر پہنچے اور تفتیش کاروں نے ان سے کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ واضح رہے کہ مولانا قاسمی نہ صرف ایک ممتاز مذہبی عالم ہیں بلکہ دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پور کے سربراہ بھی ہیں، یہ مدرسہ جموں و کشمیر کے موثر اور بڑے مدرسوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ این آئی اے نے گزشتہ سال اکتوبر میں بانڈی پورہ میں مولانا قاسمی کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ جس کے بعد مولانا رحمت اللہ میر قاسمی کے حامیوں نے الزام لگایا تھا کہ یہ چھاپہ ایک پریس کانفرنس کے جواب میں ہے، جس میں مولانا نے ایک سرکاری حکم کے خلاف خطاب کیا تھا جس میں طلباء کو اسکولوں میں ’رگھوپتی راگھو راجا رام‘ گانے پر مجبور کیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 1062600
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش