0
Sunday 16 Oct 2011 15:15

جب تک خاموش اکثریت نہیں بولے گی، ملک میں تبدیلی نہیں آ سکتی، انتخابات دو ہزار تیرہ میں ہی ہونگے، وزیراعظم گیلانی

جب تک خاموش اکثریت نہیں بولے گی، ملک میں تبدیلی نہیں آ سکتی، انتخابات دو ہزار تیرہ میں ہی ہونگے، وزیراعظم گیلانی
لاہور:اسلام ٹائمز۔ لاہور پریس کلب کے نئے عہدے داروں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور صحافت کا چولی دامن کا ساتھ ہے، ہماری حکومت نے میڈیا کے خلاف بنائے جانے والے تمام کالے قوانین کو ختم کیا، جب تک خاموش اکثریت نہیں بولے گی، تبدیلی نہیں آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت صحافی برادری سے بہترین تعلقات رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں دہشتگردی کی ہوا سے کئی صحافی بھی متاثر ہوئے، جن کے دکھ کو میں محسوس کر سکتا ہوں۔ 
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ صحافی برادری نے جمہوریت کیلئے کافی قربانیاں دی ہیں جن کو پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت سراہاتی ہے کیونکہ میڈیا کے نمائندوں نے کبھی بھی کسی بھی آمر وقت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت پریس ایڈوئس اور سنسر شپ پر یقین نہیں رکھتی، جبکہ وزیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کو کہہ دیا ہے کہ نئے صحافیوں کی تربیت کے لیے بھرپور اقدامات کریں۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ امریکا سے برابری کی بنیاد پر بات ہو گی، جس کے بارے میں امریکی انتظامیہ کو آگاہ کر دیا ہے، چاہیے وہ ریمنڈ ڈیوس ہو یا پھر اسامہ بن لادن کا معاملہ۔ انہوں نے کہا میں تخت لاہور کے حکمرانوں سے مخاطب ہو کر کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ہم بدنیت ہوتے تو صرف نواز شریف کو فائدہ پہنچانے کے لیے آئین میں تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کے خلاف موجود شق کو ختم نہیں کرتے، دراصل ہم نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر عمل کرکے ثابت کر دیا کہ ہم اپنی قائد کے ہر فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ 
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ میں پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہوں مگر میں خود کو اس کا اہل نہیں سمجھتا، اس لیے مجھے ڈاکٹر نہ پکارا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں تخت لاہور کے حاکموں کی عزت کرتا ہوں، سیاست دان ،فوج اور عوام ایک ہی صفحے پر ہیں جب کہ اے پی سی میں کسی جماعت کو شامل ہونے سے نہیں روکا۔ یوسف رضا گیلانی نے خطاب کے دوران کہا کہ شارٹ کٹ کی بات کرنے والے اپنی باری کا انتظار کریں کیونکہ ہم محترمہ کے وژن کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے واضح کیا ہے کہ موجودہ جمہوری حکومت کو شارٹ کٹ سے ہٹانے کی خواہش رکھنے والے یاد رکھیں گے کہ انتخابات دو ہزار تیرہ میں ہی ہونگے، جو لوگ کسی معجزے کے انتظار میں ہیں وہ اپنی باری کا مزید انتظار کریں۔ تیسری بار وزیراعظم بننے کا مسئلہ صرف نواز شریف کا تھا جو ہم نے حل کر دیا، اب اگر عوام چاہیں تو آئندہ انتخابات میں انہیں وزیراعظم منتخب کر سکتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کوئی چپڑاسی بھی اپنے اختیارات کسی کو نہیں دیتا، لیکن صدر آصف علی زرداری نے تمام اختیارات وزیراعظم کو دے دیئے، وہ دن گزر چکے جب وزیراعظم، چیف جسٹس اور آرمی چیف سے تصادم کی راہ اپناتا تھا، ماضی میں اگر چھوٹے صوبوں کا اختیارات دیئے جاتے تو بنگلہ دیش نہ بنتا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ امریکا پر واضح کر دیا ہے کہ قومی سلامتی اور ملکی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں۔ ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ ہو یا اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا واقعہ، ہم نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی اور تمام سیاسی قوتوں سے مشاورت کر کے حالات کا مقابلہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 106733
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش