QR CodeQR Code

پاکستان نے بھی مغربی سرحد پر ایف سی اہلکاروں کے ساتھ فوج تعینات کر دی

19 Oct 2011 21:05

اسلام ٹائمز:پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ڈریونڈ لائن پر فوجیوں کی تعیناتی اور افغان علاقے میں کرفیو بہت سے خدشات کو جنم دے رہا ہے جس پر پاکستانی فوج کی پوری نظر ہے اور ہم اپنے دفاع سے کسی طور پر غافل نہیں، پاکستان پر ہونے والی کسی بھی نوعیت کی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔


لاہور:اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی جانب سے پاک افغان سرحد پر فوجیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد پاکستان نے بھی اس علاقے میں اپنے فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کیا ہے۔ پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے پاکستانی علاقے پر حملے کسی صورت برداشت نہیں کئے جائیں گے۔ پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ سرحد پار سے حملے روکنے کی حکمت عملی کے تحت فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ باقاعدہ فوجی جوان بھی سرحد پر تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوات سے بھاگنے والے دہشتگردوں نے افغان صوبوں نورستان، کنڑ اور ننگرہار میں محفوظ ٹھکانے بنا لئے ہیں، جہاں سے وہ پاکستانی سرزمین پر خونریز حملے کر رہے ہیں۔
ادھر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بظاہر پاکستان نے یہ اقدام دہشت گردی روکنے کے لئے اٹھایا ہے تاہم اس کے ذریعے امریکہ کو یہ پیغام بھی دے دیا گیا ہے کہ وہ شدت پسندوں کا پیچھا کرتے ہوئے پاکستانی علاقوں پر حملوں سے گریز کرے۔ تجزیہ نگار زاہد ملک کا کہنا ہے کہ یہ بہت ہی کشیدہ صورتحال ہے، اس میں امریکہ چاہے گا بلکہ خاص طور پر امریکی وزارت خارجہ کی کوشش ہے کہ پاکستان کے ساتھ روابط چلتے رہیں، یہ تعلقات سنبھل جائیں اور مثبت طرف چل پڑیں، نہ کہ جس طرف اب جا رہے ہیں، اس طرف مزید جائیں اور خدانخواستہ کشیدگی بڑھے۔
جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بھی امریکہ کو پاکستان کو دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کا کہنے کی بجائے افغانستان پر توجہ مرکوز رکھنے کا مشورہ دیا تھا، سینیٹ اور قومی اسمبلی کی دفاعی امور کی کمیٹیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے جنرل کیانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو شمالی وزیرستان میں کارروائی سے قبل 10 مرتبہ سوچنا چاہیئے۔ اسی دوران امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے مجوزہ دورہ پاکستان کو بھی انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان اس موقع کو امریکہ پر اپنا مؤقف واضح کرنے کے لیے استعمال کرے، جب ہلیری کلنٹن آتی ہیں تو یہ بہت اچھا موقع ہو گا کہ واضح طریقے سے شفاف بات کی جائے، ان کے گروپ کے ساتھ اس میں امریکی انتظامیہ کے تمام اہم شراکت دار ہیں اور ان کو بتایا جائے کہ پاکستان کی مجبوریاں کیا ہیں اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کیا تعاون کر سکتا ہے۔


خبر کا کوڈ: 107642

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/107642/پاکستان-نے-بھی-مغربی-سرحد-پر-ایف-سی-اہلکاروں-کے-ساتھ-فوج-تعینات-کر-دی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org