0
Thursday 20 Oct 2011 00:08

بلوچستان میں فرقہ واریت کیخلاف بین الاقوامی کانفرنس بلائی جائیگی، ناراض بلوچ رہنماؤں سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، وزیر داخلہ

بلوچستان میں فرقہ واریت کیخلاف بین الاقوامی کانفرنس بلائی جائیگی، ناراض بلوچ رہنماؤں سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، وزیر داخلہ
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ بلوچستان میں فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے بین الااقوامی کانفرنس بلائی جائے گی جس میں ملکی اور غیر ملکی مذہبی رہنماء اور دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ شرکت کرینگے۔ کوئٹہ میں نیوز کانفرس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جیلوں سے کچھ لوگ بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کو ہدایات اور احکامات جاری کر رہے تھے جن کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے چھاپے مار کر موبائل فون اور دیگر آلات پکڑے ہیں۔ ہوم سیکریٹری بلوچستان اس کی انکوائری کر رہے ہیں۔ حکومت نے فرقہ ورانہ دہشت گردی میں ملوث ملزمان کو دیگر قیدیوں سے الگ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلوچستان میں تمام فرقوں کے افراد آپس میں ملکر رہنا چاہتے ہیں۔ نومبر میں امام کعبہ کی صدارت میں امن کانفرس بلائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیسرا گروہ ملوث ہے، کچھ لوگ رقم لیکر دہشت گردی کر رہے ہیں۔ ناراض بلوچ رہنماؤں سے بات چیت کیلئے تیار ہیں، تاہم جو ملک کی سلامتی کے درپے ہیں ان کے ساتھ نرمی نہیں برتی جا سکتی ہے۔ 
یہ بات انہوں نے سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی کے ساتھ ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں بلوچستان کے امن کو خراب کرنا چاہتی ہیں، جس کی سرکوبی کیلئے صوبائی حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کمیشن کام کر رہا ہے تاہم ان کی تعداد صرف 54 ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ وفاقی حکومت بلوچستان کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ بلوچستان کو یورپ کی طرح ترقی یافتہ بنایا جا سکے۔ اس پر سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ سے لاپتہ افراد سمیت دیگر معاملات پر بات چیت ہوئی ہے اور انہوں نے میری تجاویز کو تسلیم کیا ہے، اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ان معاملات کو نوٹس میں لائیں گے۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے پاک افغان سرحد پر تیس نومبر سے امیگریشن قوانین نافذ کرنے کا اعلان اور بیرون ملک مقیم بلوچ قیادت سے وطن واپسی کی اپیل کر دی۔ پہاڑوں پر جانے والے افراد سے حکومت مذاکرات کرنے کو تیار ہے۔ بیرون ملک مقیم بلوچ قیادت سے وطن واپسی کی اپیل کرتے ہیں۔ قومی پرچم کی عزت کرنے والوں کو عزت دینگے۔ حکومت کو میڈیا کی مدد کی ضرورت ہے، وہ دہشت گردی کے مقابلے میں حکومت کو سپورٹ کرے۔
خبر کا کوڈ : 107697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش