0
Thursday 20 Oct 2011 09:30

3 سال میں 112 حملے، بلوچستان کی شاہراہیں نیٹو سپلائی کیلئے انتہائی پر خطر قرار

3 سال میں 112 حملے، بلوچستان کی شاہراہیں نیٹو سپلائی کیلئے انتہائی پر خطر قرار
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کی شاہراہیں نیٹو سپلائی کیلئے پرخطر راستہ بن گیا، پچھلے تین سال کے دوران بلوچستان میں نیٹو سپلائی پر 112 حملوں ہوئے، جن میں 254 آئل ٹینکر اور ٹرالر نذرآتش کر دئیے گئے، ان حملوں میں پچاس افراد جاں بحق ہوئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان میں کراچی سے نیٹو سپلائی دو راستوں سے ہوتی ہے ان میں ایک راستہ درہ بولان اور دوسرا قلات ڈویژن سے ہوتا ہوا چمن جاتا ہے۔ بلوچستان میں نیٹو سپلائی پر حملوں کا آغاز 2009ء کے اوائل میں درہ بولان سے ہوا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2009ء سے اب تک بلوچستان کے دس اضلاع میں نیٹو سپلائی پر 112 حملے ہوئے، جن میں 254 آئل ٹینکر اور ٹرالر کو فائرنگ اور آگ لگا کر تباہ کیا گیا، ان حملوں میں پچاس ڈرائیور اور کلینر لقمہ اجل اور 36 زخمی ہوئے۔ پچھلے تین سال میں بلوچستان میں سب سے زیادہ حملے قلات ڈویژن میں ہوئے، جہاں 60 مرتبہ نیٹو کی سپلائی کو نشانہ بنا کر نوے آئل ٹینکر اور ٹرالر کو نقصان پہنچایا گیا۔ ضلع کوئٹہ میں بھی نیٹو سپلائی پر گیارہ مرتبہ حملہ کیا گیا، جن میں 42 آئل ٹینکر جل کر راکھ بن گئے۔ بلوچستان میں پچھلے تین سال کے دوران نیٹو سپلائی پر ہونے والے حملوں کے بیشتر ملزمان قانون کی گرفت میں نہ آسکے۔
خبر کا کوڈ : 107778
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش