0
Friday 21 Oct 2011 19:24

امریکی وزیرخارجہ کا دورہ ناکام دکھائی دے رہا ہے، ہیلری کلنٹن مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہیں، دفاعی ماہرین

امریکی وزیرخارجہ کا دورہ ناکام دکھائی دے رہا ہے، ہیلری کلنٹن مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہیں، دفاعی ماہرین
لاہور:اسلام ٹائمز۔ دفاع و بین الاقوامی امور کے ممتاز ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے، کشیدگی میں اضافے کا امکان ہے، لگتا ہے پاکستان بھی ’’نومور‘‘ پر ڈٹ گیا ہے، امریکہ ہر صورت حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی چاہتا ہے، موجودہ صورتحال میں حکومت اور فوج کو کسی بھی قسم کی تقسیم سے بچنا ہو گا، امریکہ فوج کو حکومت اور عوام سے الگ رکھنا چاہتا ہے، امریکہ کی طرف سے اگلا قدم نائٹ آپریشن اور سرحدی دراندازی کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف ایکشن نہ لیا تو پاک امریکہ تعلقات پہلے کی نہج پر پہنچ جائیں گے، جس طرح امریکہ دباؤ ڈال رہا ہے اس سے تعلقات بہتر نہیں ہونگے۔ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے دورہ پاکستان اور پاکستانی قیادت سے مذاکرات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ماہر دفاعی امور رستم شاہ مہمند نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں مثبت پیش رفت نظر نہیں آتی اس لئے کشیدگی میں کم نہیں ہو گی بلکہ اس میں اضافے کا امکان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے کوئی اڈے نہیں ہوتے یہ کام ایک تحریک کی طرح چلتا ہے جس میں مختلف لوگ حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور امریکہ اپنے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور کشیدگی پہلے کی طرح برقرار ہے، ہیلری کلنٹن کے دورے سے امریکہ کی خواہش پوری ہوتی نظر نہیں آئی۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات تو چاہتا ہے لیکن ساتھ ساتھ حقانی نیٹ ورک کے خلاف دباؤ بھی بڑھا رہا ہے پاکستان کا افغانستان کی سلامتی میں اہم کردار ہے اگر امریکہ اور پاکستان باہمی ماحول کو بہتر بناتے ہیں تو یہ دونوں ملکوں کی کامیابی ہے دونوں ممالک کے مشترکہ اہداف ہیں لیکن طریقہ کار پر اختلاف ہے، امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین سے حملے روکنے کیلئے اقدامات کرے اس مقصد کیلئے پاکستان کو اقدامات اٹھانے ہونگے اور اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو تعلقات پہلے کی نہج پر پہنچ جائیں گے۔ بریگیڈیئر (ر) شہزاد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے جس قسم کا سٹینڈ لیا جانا چاہیئے تھا وہ نظر نہیں آیا پاکستانی حکام کو امریکہ کے ساتھ صاف بات کرنی چاہیئے تھی کہ ہم کیا کر سکتے ہیں اور کیا نہیں، اپنی قربانیوں کے ساتھ ساتھ مستقبل کی بات بھی کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ حقانی نیٹ ورک کو سب سے بڑا خطرہ سمجھتا ہے لیکن ابھی تک اس نے حقانی نیٹ ورک کو دہشت گرد تنظیم قرار نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ شمالی وزیرستان میں آپریشن پر اصرار کر رہا ہے جو پاکستان کے حق میں نہیں ہے کیونکہ ہمیں اسی علاقے میں رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا غصہ پاکستانی فوج پر ہے اور وہ حکومت اور عوام کو فوج سے الگ رکھنا چاہتا ہے ہمیں کسی بھی قسم کی تقسیم سے بچنا ہو گا۔
سابق سفارتکار ظفر ہلالی نے کہا کہ امریکہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف فوری کارروائی چاہتا ہے اس نے پاکستان کی امداد اور کولیشن سپورٹ فنڈ کی رقم بھی روک دی ہے، وہ مہینوں میں نہیں دنوں میں نتائج چاہتا ہے، ہیلری کلنٹن کے دورے سے لگتا ہے کہ پاکستان نے کچھ چیزیں مانگ لی ہیں لیکن افغان طالبان امریکہ سے بات چیت کیلئے تیار نہیں اس کے بغیر امن عمل آگے نہیں بڑھ سکتا، موجودہ صورتحال میں ہمیں احتیاط سے چلنا ہو گا، پاکستان کو کوشش کرنی چاہیئے کہ وہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہو گئے تو امریکہ کا اگلا قدم نائٹ آپریشنز اور سرحدی دراندازی ہو سکتا ہے، امریکہ افغانستان میں ہارنے کا تاثر نہیں دے سکتا اس نے آئندہ الیکشن میں بھی فائدہ اٹھانا ہے اگلے آٹھ دس دنوں میں مذاکرات کے نتائج سامنے آ جائیں گے۔
طارق فاطمی نے کہا کہ ہیلری کلنٹن کے دورے کی کامیابی سے متعلق فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہے، حنا ربانی کھر سے مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ہیلری کلنٹن کے انداز میں کوئی لچک یا گرمجوشی نظر نہیں آئی، اس نے دو ٹوک الفاظ میں امریکی مطالبات سامنے رکھے ہیں امریکہ کی کوشش ہے کہ پاکستان کو آپریشن پر راضی کیا جائے اور اگر امریکی توقعات پوری نہیں ہوتیں تو تعلقات میں بہتری نہیں مزید بگاڑ پیدا ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر طلعت نے کہا کہ مشترکہ پریس کانفرنس میں ہیلری کلنٹن کے چہرے پر خوشی کے آثار نہیں تھے بلکہ وہ پریشانی کی حالت میں تھی، ان کے وفد میں شامل دیگر لوگ بھی دوستانہ موڈ میں دکھائی نہیں دیئے، لگتا ہے پاکستان نومور پر ڈٹ گیا ہے۔ امریکی مطالبات پاکستان کے بنیادی مفادات سے متصادم ہیں اور پاکستان کو ہر صورت اپنے مفادات کا خیال رکھنا ہو گا، افغانستان میں بھارت کا کردار پاکستان کیلئے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے امریکہ جس طرح دباؤ ڈال رہا ہے اس سے تعلقات بہتر ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ 

خبر کا کوڈ : 108023
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش