کوئٹہ:
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ میں انوائرمنٹل لاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمد چوہدری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے حالات پر سب کو تشویش ہے۔ پہاڑوں اور صحراوں سے لوگوں کی مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں۔ بلوچستان میں ایک سو پچاسی افراد میں سے پچانوے افراد بازیاب ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بدامنی پر سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دیں گے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کی جان ومال کا تحفظ فراہم کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان کے عوام مزید شورش کے متحمل نہیں ہوسکے، وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ صوبائی حکومت کو بنیادی انسانی حقوق کا پابند بنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ اور صوبے میں ٹارگٹ کلنگ کا ازخود نوٹس لیا ہے۔ عوام کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔