0
Friday 15 Sep 2023 14:54

افغان طالبان اور القاعدہ کا گٹھ جوڑ بے نقاب، افغان حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیاں

افغان طالبان اور القاعدہ کا گٹھ جوڑ بے نقاب، افغان حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیاں
اسلام ٹائمز۔ افغان طالبان کی سر پرستی میں القاعدہ کے رہنما افغان حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں اور حکومت میں سیکیورٹی ،انتظامی امور میں تقرریاں ،مشاورتی منصب حاصل کر رکھے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق افغان طالبان اور دہشت گرد تنظیموں کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا، افغان طالبان کی سر پرستی میں القاعدہ کے رہنماؤں کی افغان حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیاں سامنے آئیں۔ القاعدہ افغان طالبان حکومت کیساتھ ’’قریبی اور علامتی‘‘ تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہیں اور افغانستان میں القاعدہ کے رہنما طالبان حکومت کی سر پرستی میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ القاعدہ نے طالبان حکومت میں سیکیورٹی، انتظامی امور میں تقرریاں، مشاورتی منصب حاصل کر رکھے ہیں، القاعدہ کو ماہانہ فلاحی ادائیگیاں کی گئیں اور اس کے کچھ حصے جنگجوؤں کو بھی فراہم کئے گئے۔

اس حوالے سے روسی نائب سفیر ولادیمیر وورونکوف نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال تیزی سے پیچیدہ ہوتی جارہی ہے، دہشت گردوں کے ہاتھ اسلحہ و گولہ بارود آنے کے خدشات عملی شکل اختیار کر رہے ہیں، مغربی ممالک سے جو ہتھیار افغانستان لائے گئے اب وہ دہشتگردوں کے ہاتھ لگ چکے ہیں۔ امریکی سفیر لینڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ طالبان کو اب بتانا ہوگا افغان سرزمین کسی دہشتگرد تنظیم کیلئے محفوظ پناہ گاہ نہیں۔ سابق کمانڈر امریکی سینٹرل کمانڈ نے بتایا کہ افغانستان سے امریکی انخلا کو تاریخی غلطی کے طور پر دیکھا جائے گا، عسکریت پسندوں کو ایک بار پھر اس ملک میں قدم جمانے کا موقع میسر آگیا۔

تاشقند کانفرنس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد علاقائی، عالمی امن و سلامتی کیلئے بدستور سنگین خطرہ ہیں اور افغان عبوری حکومت پر زور دیا گیا کہ ان دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے مؤثر اقدامات کرے، تحریک طالبان پاکستان افغانستان میں محفوظ پناہ لئے ہوئے ہے اور پاکستان پر حملے بھی کئے جا رہے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ میں بھی کہا گیا کہ افغانستان ایک بار پھر دہشتگردی کی آماجگاہ بن چکا ہے جبکہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے اندر حملہ آور دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کریں، القاعدہ ٹی ٹی پی کو پاکستان کے اندر حملے کرنے کیلئے رہنمائی فراہم کر رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1081771
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش