اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے قرآن پاک کے تصحیح شدہ ترجمہ سے متعلق کیس میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو 15 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں قرآن پاک کی تصحیح شدہ ترجمہ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس شجاعت علی خان وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹس جمع نہ کرانے پر برہم ہو گئے۔ عدالت نے کہا کہ 8 ماہ سے وفاقی حکومت کی رپورٹ نہیں آئی۔ وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ ہم رپورٹس جمع کروا دیتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ آپ یہاں سیر کرنے آئے ہیں، کیوں رپورٹ جمع نہیں ہوئی؟ عدالت نے کہا کہ یہ کیس آپ کا ہے نہ عدالت کا، یہ ہم سب کا کیس ہے۔
جسٹس شجاعت علی خان کی جانب سے یہ ریمارکس بھی دیئے گئے پھر ہم ملک کے چیف ایگزیکٹو کو بلا لیتے ہیں، نگران وزیراعظم آ کر خود جواب دیں، لگتا ہے کہ نگران وزیراعظم کے سامنے معاملہ رکھا ہی نہیں گیا۔ وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ ہمیں مزید مہلت دے دیں۔ عدالت نے کہا کہ آپ سنجیدہ ہوتے تو ہمیں کوئی رپورٹ ضرور جمع کراتے۔ عدالت نے 15 اکتوبر کو نگران وزیراعظم کو پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو بھی پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے کہا کہ ملک اور صوبے کے چیف ایگزیکٹو پیش ہوکر اپنا موقف واضح کریں، اگر وہ ذمہ داروں کیخلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتے تو عدالت کو لکھ کر دیں۔