0
Sunday 23 Oct 2011 13:38

پاکستان، ایک سال میں 230 ارب روپے کی حکومتی سبسڈی

پاکستان، ایک سال میں 230 ارب روپے کی حکومتی سبسڈی
کراچی:اسلام ٹائمز۔ بھوک، بیروزگاری، دہشت گردی، قدرتی آفات اور اندرونی و بیرونی قرضوں میں ڈوبے ہوئے ملک پاکستان کی حکومت نے گزشتہ ایک سال میں مختلف محکموں، اداروں، منصوبوں اور ملک میں جاری بحرانوں کو ختم کرنے کیلئے 230 ارب روپے کی سبسڈی دی جو مالی سال 2009، 2010 سے 4 ارب روپے کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2011 میں ارکان پارلیمان کی ترقیاتی اسکیموں پر 5 ارب، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام فنڈ کی مد میں 35 ارب، بیت المال کی مد میں 3.625 ارب جبکہ غربت کے خاتمے کیلئے 1.245 کھرب روپے خرچ کئے گئے۔ حاصل رپورٹ کے مطابق غربت ختم کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے 484 ارب، حکومت پنجاب نے 367 ارب، حکومت سندھ نے 206 ارب، حکومت خیبر پختونخواہ نے 103 ارب جب کہ حکومت بلوچستان نے 84 ارب روپے خرچ کئے۔
آبادی کے لحاظ سے دنیا کے چھٹے بڑے ملک پاکستان میں گزشتہ مالی سال میں تعلیم پر 322 ارب روپے خرچ کئے گئے جب کہ صحت پر 106 ارب اور ترقیاتی منصوبوں پر ایک برس میں 27 ارب روپے خرچ کئے گئے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کرنے والے ملک پاکستان نے امن برقرار رکھنے کیلئے گزشتہ مالی سال میں 167 ارب سے زائد رقم خرچ کی لیکن اس کے باوجود ملک بھر میں دہشت گردی کا راج رہا۔ فنانس ڈویژن کے اعداد و شمار کے مطابق حکومت پاکستان نے ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے مالی سال 2010، 2011 میں 167 ارب سے زائد رقم خرچ کی جو سال 2009، 2010 سے 18 فیصد زائد ہے، حکومت پاکستان نے سال 2009، 2010 میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے 143 ارب روپے مختص کئے تھے۔
امن و امان کیلئے گزشتہ برس رکھے گئے 167.791 روپے میں سے صوبہ پنجاب نے 51.4 ارب، صوبہ سندھ نے 29 ارب، خیبر پختونخواہ نے 2 ارب روپے کم کر کے17 ارب جب کہ صوبہ بلوچستان نے بڑھا کر 10 ارب روپے خرچ کئے لیکن اس کے باوجود ملک بھر میں امن برقرار نہ رہ سکا۔ دستیاب ذرائع کی رپورٹ کے مطابق مالی سالی 2009، 2010 میں صوبہ پنجاب نے امن کیلئے 47 ارب سے زائد، صوبہ سندھ نے 25 ارب کے لگ بھگ، صوبہ خیبر پختونخواہ نے 19 ارب جب کہ شورش زدہ صوبہ بلوچستان نے 6 ارب روپے خرچ کئے تھے۔ امن و امان کے بعد ملک کے چاروں صوبوں نے انصاف کی فراہمی اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کیلئے بھی ماضی کے مقابلے میں زائد اخراجات کئے اور فنڈز 10 ارب سے بڑھا کر 12 ارب سے زائد کردیئے، سال 2010، 2011 میں وفاقی حکومت نے 2 ارب، حکومت پنجاب نے 6 ارب سے زائد، سندھ اور خیبر پختونخواہ نے ڈیڑھ ارب سے زائد جبکہ حکومت بلوچستان نے ایک ارب سے زائد رقم خرچ کی۔
فنانس ڈویژن کی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق عوام کو کم لاگت والے گھر فراہم کرنے کی مد میں حکومت پاکستان کی جانب سے 35 کروڑ 70 لاکھ روپے کی رقم خرچ کی گئی جس میں سے حکومت سندھ نے ایک کروڑ 60 لاکھ، جبکہ حکومت خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کی جانب سے کوئی بھی رقم خرچ نہیں کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق کم لاگت والے گھروں پر مالی سال 2009، 2010 میں 1.828 ارب سے زئد رقم خرچ کی گئی تھی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں زائد تھی، کم لاگت والے گھروں پر سال 2009، 2010 میں حکومت سندھ کی جانب سے ایک ارب سے زائد جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے 77 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ کئے۔
خبر کا کوڈ : 108491
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش