0
Wednesday 15 Nov 2023 00:18

ابھی تو جنگ کی ابتدا ہے اور آنے والے دنوں میں بڑے واقعات رونما ہونے والے ہیں، حماس

ابھی تو جنگ کی ابتدا ہے اور آنے والے دنوں میں بڑے واقعات رونما ہونے والے ہیں، حماس
اسلام ٹائمز۔ مہر نیوز ایجنسی کے مطابق فلسطین میں اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے اعلی رہنما اسامہ حمدان نے اعلان کیا ہے کہ القسام بٹالینز سمیت غزہ میں سرگرم اسلامی مزاحمتی فورسز پوری طرح محفوظ ہیں اور انہیں غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی مزاحمت بہت اچھی طرح جنگ کو منیج کر رہی ہے اور اسے حالات پر پورا کنٹرول حاصل ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم قابض قوتوں سے کہتے ہیں کہ جنگ ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور آنے والے دنوں میں بڑے واقعات رونما ہونے والے ہیں۔ ہماری یہ جنگ غاصبانہ قبضے کے خاتمے، مسجد اقصی کی حمایت، فلسطینی قیدیوں کی آزادی اور قدس شریف کی مرکزیت میں خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی جنگ ہے۔" حماس کے اعلی سطحی رہنما اسامہ حمدان نے مزید کہا: "غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ میں اسپتالوں اور دیگر انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنائے جانے کا مقصد فلسطینی عوام کو غزہ کی پٹی چھوڑ کر چلے جانے پر مجبور کرنا ہے۔ غاصب رژیم فلسطینی قوم کو جلاوطن کر کے "نکبہ" کو دہرانا چاہتی ہے۔"
 
اسامہ حمدان نے کہا: "ہم اسموتریچ کو کہہ دینا چاہتے ہیں کہ ہم اسی سرزمین پر باقی رہیں گے اور یہ تم بزدل لوگ ہو جو اس سرزمین کو چھوڑ کر جاو گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم انسانی امداد غزہ میں داخل ہونے کیلئے رفح بارڈر پوری طرح کھل جانے کے منتظر ہیں۔ شفا اسپتال میں 170 لاشوں کو اجتماعی قبر میں دفنایا گیا ہے۔ یہ بات عالمی برادری کی پیشانی پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔" حماس کے سیاسی رہنما نے کہا: "صیہونی فوج کے الرنتیسی اسپتال کے بارے میں دعوے بچگانہ ہیں اور ایک شکست خوردہ فوج کے حالات کی عکاسی کرتے ہیں۔ ہم نے اقوام متحدہ سے غزہ کے اسپتالوں کی صورتحال بہتر بنانے اور غاصب صیہونی رژیم کے جھوٹے دعووں کا پول کھولنے کیلئے ایک بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم ایک بار پھر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے اسپتالوں اور طبی مراکز کی حمایت کریں۔"
 
اسامہ حمدان نے عرب اور اسلامی اقوام نیز دنیا کی دیگر حریت پسند اقوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ پر جارحیت کے خاتمے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں۔ انہوں نے صیہونی قیدیوں کے اہلخانہ کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا: "ہم قیدیوں کے اہلخانہ اور بیگانوں کو کہتے ہیں کہ ہم آپ کے گھر والوں کو واپس لوٹانا چاہتے ہین لیکن نیتن یاہو کی کابینہ ہے جو اس میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "کوئی چیز غاصب صیہونی رژیم کی جیلوں سے ہمارے قیدیوں کی آزادی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ نیتن یاہو ذاتی وجوہات کی وجہ سے جنگ کو طول دے رہا ہے اور اس کی نظر میں میدان جنگ میں حاضر اسرائیلی فوجیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ سے کہتا ہوں کہ وہ نیتن یاہو کی موقع پرست کابینہ پر دباو ڈالیں اور وقت ضائع نہ کریں کیونکہ وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔"
خبر کا کوڈ : 1095731
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش