اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ کم سے کم اجرت 32 ہزار والے فیصلے پر بھی عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، سندھ حکومت لیبر مسائل کے حل و تجاویز کیلئے این جی اوز کی بجائے حقیقی لیبر فیڈریشن سے بات چیت کرے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم کراچی میں صوبائی صدر شکیل احمد کی قیادت میں ملاقات کرنے والے نیشنل لیبر فیڈریشن کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ ملکی ترقی میں محنت کش طبقہ کا کردار ناقابل فراموش ہے، مگر آج سب سے زیادہ استحصال بھی اسی کا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی کرپشن اور نااہلی کا خیمازہ عوام مہنگائی، بیروزگاری اور بدامنی کی صورت میں بھگت رہے ہیں، جس میں سب سے زیادہ محنت کش طبقہ ہی متاثر ہوتا ہے۔