اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے سابق وزیراعظم سلام فیاض نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے حوالے سے عالمی موقف شرمناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جارحیت جاری رکھنے کا مطلب سینکڑوں متاثرین کی ہلاکت ہے اور یہ عالمی برادری کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ پر اسرائیلی حملے فوری طور پر بند کیے جائیں۔ سلام فیاض نے کہا کہ اس وقت غزہ کی پٹی کے 70 فیصد سے زیادہ باشندے صیہونی جارحیت کی وجہ سے بے گھر ہوچکے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل انتقامی حملے کر رہا ہے اور ان حملوں کے ذریعے 7 اکتوبر کے واقعات کی وجہ سے اپنی ساکھ بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم ثابت قدم اور پرعزم ہے کہ وہ کبھی بھی دوسرا نکبہ نہیں کرے گی۔ غزہ کے اسپتالوں پر اسرائیلی قابض فوج کے حملے اور الشفاء اسپتال میں داخل ہونے کے بعد اسپتال کے اندر موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے 200 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ صہیونی فوج آج صبح الشفاء اسپتال میں داخل ہوئی جبکہ وہ کئی دنوں سے اس اسپتال کے اطراف کے علاقوں پر شدید بمباری کر رہی ہے۔ اسپتال میں داخل ہونے کے بعد صیہونی فوجیوں نے اسپتال کے مختلف شعبوں کی تلاشی لی، جن میں ایمرجنسی، سرجری، کارڈیک اور جنرل وارڈ شامل ہیں۔ غاصب صیہونی فوجیوں نے اسپتال میں موجود متعدد ڈاکٹروں اور فلسطینی پناہ گزینوں سے پوچھ گچھ بھی کی۔