0
Sunday 19 Nov 2023 19:52

صیہونی رژیم نے الشفاء ہسپتال کو فوجی بیرک میں بدل دیا ہے، فلسطینی عہدیدار

صیہونی رژیم نے الشفاء ہسپتال کو فوجی بیرک میں بدل دیا ہے، فلسطینی عہدیدار
اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان "اشرف القدرہ" نے کہا کہ صیہونی رژیم گھناونے جنگی جرائم کی انجام دہی کے بعد اپنے دیرینہ خواب کی تکمیل کے لئے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو جبری طور پر نکالنے کے در پے ہے۔ اشرف القدره نے اس جانب اشارہ کیا کہ اسرائیلی فوج نے الشفاء ہسپتال کا 9 دن تک محاصرہ کئے رکھا۔ اسرائیل، غزہ کے ہسپتالوں کی سرگرمیاں روک کر فلسطینیوں کی اموات میں اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل، الشفاء ہسپتاک کو فوجی بیرک میں تبدیل کر چکا ہے، جب کہ تمام طبی آلات اور مشینری کو نابود کیا جا چکا ہے۔ اس ہسپتال میں 259 زخمی زیر علاج تھے کہ جنہیں بعد میں دوسری جگہ منتقل کیا جانا تھا۔ اس فلسطینی عہدیدار نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز ہمیں اس ہسپتال کو خالی کرنے کا آرڈر دیا۔ اُس وقت یہاں پر پانچ ہزار بے گھر افراد اور 650 زخمی اور مریض ایڈمٹ تھے۔

صیہونی فوج کی اس دھمکی کے بعد جو جا سکتا تھا وہ چلا گیا اور اقوام متحدہ نے بھی 191 اپاہج افراد کو اس ہسپتال سے نکال دیا۔ اشرف القدره نے بتایا کہ حالیہ صورت حال میں ہمیں موبائل میڈیکل کیمپ لگانے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ بہت سارے بے گھر افراد نے اِن ہسپتالوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ جس کی وجہ سے ہمیں زخمیوں کا علاج کرنے میں دقت پیش آتی ہے۔ واضح رہے کہ غزہ میں حماس کے انفارمیشن آفس نے گزشتہ شام خبر دی کہ صیہونی رژیم نے گزشتہ چند روز میں غزہ کے خلاف جارحیت میں 1300 سے زائد افراد کا قتلِ عام کیا ہے جس سے مجموعی طور پر شہادتوں کی تعداد 12300 تک پہنچ چکی ہے۔ ان شہداء میں پانچ ہزار سے زائد بچے اور 3300 خواتین شامل ہیں۔ جو کہ جاں بحق ہونے والے افراد کا 75 فیصد بنتے ہیں۔ جب کہ غزہ کے 25 ہسپتال اور 52 میڈیکل کیمپ صیہونی رژیم کی متواتر بمباری کے بعد ڈی ایکٹو ہو چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1096807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش