0
Saturday 29 Oct 2011 21:33

سستی اور وافر مقدار میں بجلی پیدا کرنا کوئی بڑی بات نہیں، ڈاکٹر ثمر مبارک

سستی اور وافر مقدار میں بجلی پیدا کرنا کوئی بڑی بات نہیں، ڈاکٹر ثمر مبارک
اسلام ٹائمز۔ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کا کہنا ہے پاکستان ایٹمی طاقت بن سکتا ہے تو سستی بجلی پیدا کرنا کوئی بڑی بات نہیں، لاہور میں یونیورسٹی آف انجینرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں نیشنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ثمر مبارک مند کا کہنا تھا پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، بدقسمتی یہ ہے پچھلے چالیس پچاس سال سے ان وسائل کو استعمال کرنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے اور نہ ہی ان کے ثمرات عوام تک پہنچ سکے۔
ان کا کہنا تھا اگر پاکستان ایٹمی طاقت بن سکتا ہے تو سستی بجلی پیدا کرنا کوئی بڑی بات نہیں۔ ڈاکٹر ثمر مبارک مند کا کہنا تھا آئندہ دو ماہ میں تھرکول سے تجرباتی بنیادوں پر بجلی پیدا کرنے کا کا م شروع ہو جائے گا جس سے آئندہ چند سالوں تک سستی اور وافر بجلی پیدا ہو سکے گی۔ ان کا کہنا تھا تھرکول سے پیدا ہونے والی بجلی سے جی ڈی پی گروتھ ریٹ سات سے آٹھ فیصد حاصل کرنا ممکن ہو سکے گا۔ اس موقع پر دیگر شرکاء نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔
دیگر ذرائع کے مطابق معروف سائنس دان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کا کہنا ہے کہ کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبے پر پچاس فی صد کام ہو گیا، باقی دو ماہ میں مکمل کر لیا جائیگا۔ منصوبے سے سستی اور وافر بجلی ملے گی، توانائی کے مسائل بھی حل ہو جائیں گے۔ کوئلے سے گیس بجلی بنانے کے منصوبے کے سربراہ ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے یہ بات لاہور میں آئی ای ای ای پی کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب میں کہی۔ 
پاکستان کے نامور سائنسدان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں تکنیکی مسئلہ یہ ہے کہ کوئلہ نکالتے ہوئے پانی اوپر آ جاتا ہے جس پر قابو پایا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کوئلے سے گیس اور بجلی پیدا کرنے سے جی ڈی پی 8 سے 10 تک جا سکتا ہے، انہوں نے اپیل کی کہ تمام بااثر قوتیں اس منصوبے کا ساتھ دیں، ڈاکٹر ثمر مبارک کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم کا نہ بننا بدقسمتی ہے، بھاشا ڈیم مہنگا اور مشکل منصوبہ ہے اس سے سردیوں میں بجلی لینا آسان نہیں ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 110292
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش