0
Sunday 30 Oct 2011 18:25

امریکہ، بھارت اور اسرائیل دنیا کے تین بڑے دہشتگرد ملک ہیں جن کی وجہ سے انسانیت کا لہو بہہ رہا ہے، استحکام پاکستان کانفرنس

امریکہ، بھارت اور اسرائیل دنیا کے تین بڑے دہشتگرد ملک ہیں جن کی وجہ سے انسانیت کا لہو بہہ رہا ہے، استحکام پاکستان کانفرنس
لاہور:اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے رہنماؤں نے کندیاں میں ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام تخت لاہور اور تخت اسلام آباد میں تبدیلی چاہتی ہے۔ عوامی شعور بیدار ہو رہا ہے اور عوام نے دولت کے زور پر سیاست کرنے والے اپنے دشمنوں کو پہچان لیا ہے، اب عوامی انقلاب کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا، قوم آزمائے ہوئے سیاستدانوں کو ہمیشہ کے لیے مسترد کرنے کا تہیہ کر چکی ہے، امریکی غلاموں کا دور ختم اور نبی (ص) کے غلاموں کا دور شروع ہو چکا ہے اور انقلاب نظام مصطفی کی منزل قریب ہے۔ کانفرنس سے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن، جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ، پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی، صاحبزادہ عبدالمالک اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ قوم بار بار اقتدار میں آنے والوں سے مایوس ہو چکی ہے، کرسی اور کرپشن کی سیاست نے ملک تباہ کر دیا ہے، اب نظام اور امام بدلنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پر حکمرانی کرنے والے ریلیاں نکال کر اپنی نااہلی پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ جن کی اولادیں اور جائیدادیں ملک سے باہر ہیں وہ ملک و قوم سے مخلص نہیں ہو سکتے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے مزید کہا کہ قیام امن کے لیے امریکہ اور طالبان دونوں سے نجات ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پسندیدہ ریاست قرار دینا کشمیری شہداء کے خون سے غداری ہے۔ سنی اتحاد کے چیئرمین نے کہا کہ نسل در نسل حکمرانی کرنے والے سدابہار حکمران خاندانوں سے نجات کا وقت قریب ہے اور دولت کے زور پر اقتدار پر قبضہ کرنے والوں کا سیاسی سورج غروب ہونیوالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل زدہ غریب عوام کو اپنی صفوں سے نئی قیادت ابھارنا ہو گی۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل دنیا کے تین بڑے دہشت گرد ملک ہیں جن کی وجہ سے انسانیت کا لہو بہہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ’’متحدہ مسلم بلاک‘‘ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پاکستانی حکمران پاکستان کے لیے خودکش جیکٹ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ریلا سیاست کے فرعونوں کو بہا لے جائے گا اور اب ڈرائنگ روم سیاست نہیں چلے گی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ اسلام کو دیس نکالا دے کر پاکستان کو سیکولر سٹیٹ بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے کیونکہ پاکستان نظام مصطفی کے نفاذ کے لیے قائم ہوا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم کو ڈالروں کے بدلے امریکی غلامی قبول نہیں ہے، ہم پاک سرزمین پر وائٹ ہاؤس کا حکم نہیں چلنے دیں گے۔ مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ ایمان کی حرارت والے پاکستان کو نظام مصطفی کا گہوارہ بنا کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کے ایوان کرپٹ لوگوں کی پناہ گاہ بن چکے ہیں۔ کانفرنس کے آرگنائزر پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی نے کہا کہ حکمران خوشحال اور عوام بدحال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے قاتلوں کو کندھوں پر اٹھا کر اسمبلیوں میں لانے کی روش تبدیل کریں اور سیاست سے لاتعلق محب وطن اہل اور دیانت دار لوگ خاموش تماشائی نہ بنیں اور سیاست میں آ کر سیاسی فرعونوں کی اجارہ داریاں ختم کر ڈالیں۔ پیر صفدر شاہ گیلانی نے کہا کہ ملکی وسائل کے دریائے فرات پر یزیدی قابض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاک فوج اور آئی ایس آئی پر الزام تراشیوں کا سلسلہ بند کرے۔ پوری پاکستانی قوم دفاع وطن کے لیے پاک فوج کے ساتھ ہے۔
جماعت اہلسنّت پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان خطرات میں گھرا ہوا ہے اور پاکستان عالمی سازشوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، امریکہ پاکستانی قوم کو تقسیم کر کے ناکام ریاست بنانا چاہتا ہے اور ایٹمی ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل صوفیاء کے ماننے والوں کا نمائندہ سیاسی پلیٹ فارم ہے۔ سید ریاض حسین شاہ نے مزید کہا کہ شوق حکمرانی میں مبتلا سیاست کے فرعون استحکام پاکستان کے راستے کی رکاوٹ ہیں۔ صاحبزادہ عبدالمالک نے کہا کہ سارے نظام ناکام ہو گئے ہیں اب اسلام کا عادلانہ نظام ہی ملک کو بحرانوں اور قوم کو مایوسی سے نکال سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارود والوں کا دور ختم ہو گیا ہے اب درود والوں کا دور شروع ہونے والا ہے۔ استحکام پاکستان کانفرنس سے مولانا غلام محمد سیالوی، شیخ الحدیث مولانا محمد شریف رضوی، پیر میاں محمد حنفی سیفی، پیر سید نصیر الدین شاہ کاظمی، صاحبزادہ میاں خیرمحمد نقشبندی، پیر محمد ابراہیم نقشبندی، پیر محمد اصغر علی گیلانی، پیر میاں غلام صفدر چشتی، پیر سید محمد سلیم شاہ گیلانی، صاحبزادہ محمد عبدالرحمن حسنی، پیر محمد احسن مظہری، پیر سید امجد عزیز شاہ، علامہ منظور عالم سیالوی نے بھی خطاب کیا۔
کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ معمر قذافی کے ماورائے عدالت قتل اور ان کی نعش کی بے حرمتی کا نوٹس لے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اپنے صدارتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ممتاز حسین قادری کی سزائے موت ختم کرنے کا اعلان کریں۔ حکومت مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات کرے۔ بلوچستان کے عوام کا احساس محرومی ختم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔ داتا دربار، دربار بابا فرید(رہ)، دربار عبداللہ شاہ غازی(رہ) اور دوسرے مزارات اولیاء پر بم دھماکوں کے ملزمان گرفتار کئے جائیں۔ کالعدم تنظیموں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے۔ امریکی فوجیں افغانستان اور عراق سے نکل جائیں۔ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ 
خبر کا کوڈ : 110506
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش