0
Monday 31 Oct 2011 23:06
اسامہ بن لادن برائی کا بدترین منبع تھا

عالمی برادری شدت پسند ذہنیت کیخلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کرے، صدر زرداری

عالمی برادری شدت پسند ذہنیت کیخلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کرے، صدر زرداری
اسلام ٹائمز۔ صدر زرداری جو افغانستان سے متعلق سہ فریقی سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے استنبول میں موجود ہیں، نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے زیادہ کسی ملک نے قربانیاں نہیں دی ہیں۔ دہشتگردوں کے ہاتھوں ہماری عظیم قائد اور میری اہلیہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارے عزم و ارادے پر کسی کو سوال نہیں اٹھانا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ اسامہ بن لادن کا مسئلہ ایک ”تاریخ“ ہے اور پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کے ایک نئے باب کی توقع رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے ہزاریہ کی سب سے بڑی برائی کا ذریعہ اپنے انجام کو پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل کی طرف دیکھنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ شدت پسند ذہنیت کو شکست ہو۔ جتنی جلد ہم ایک دوسرے پر عام تنقید اور انگشت نمائی بند کریں اور اپنے وسائل کو مربوط کرلیں، امن و استحکام اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اتنا ہی بہتر ہو گا۔ صدر نے کہا کہ ہمارے تعلقات خود مختاری کے احترام اور باہمی اعتماد پر مبنی ہونے چاہئیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ ہمیں جنگ نہیں امن کی بات کرنی چاہیے، جمہوریت ہمیشہ محاذ آرائی پر مذاکرات کو ترجیح دیتی ہے۔ عشروں قبل مخالف نظریہ (کمیونزم) کو شکست دینے کے لئے عالمی برادری بے مثالی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یکجا ہو گئی۔ انہوں نے مل کر پیادہ سپاہیوں کی حیثیت سے (افغانستان میں) مذہبی جوش کے حامل شدت پسند پیدا کئے۔ افغانستان میں سابق سوویت یونین کی شکست کے بعد عالمی برادری نے خطے کو ان نام نہاد جہادیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ اب یہ دہشتگرد ہمارے شہریوں کو بے دردی سے مارتے ہیں،یہ ایک تاریخی حقیقت ہے۔ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ شدت پسند ذہنیت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کرے۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان 2010ء اور 2011ء کے سیلاب اور اکتوبر 2005ء کے زلزلہ کے متاثرین کی فراخدلی سے مدد پر ترک قوم کا مشکور ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان وان، ترکی میں حالیہ زلزلہ سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر ترک بھائیوں کے دکھ میں برابر کا شریک ہے۔ ہم نے یکجہتی کے اظہار کے لئے امدادی اشیاء ترکی بھجوائی ہیں۔ صدر نے کہا کہ ہم نے آزادی کی اپنی جنگوں میں ایک دوسرے کی حمایت کی۔ قدرتی آفات میں بھی ایک دوسرے کی مدد کی۔ ہم دو ریاستوں میں رہنے والی ایک قوم ہیں۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ موجودہ انتظام کے تحت سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لئے ویزہ کی ضرورت نہیں ہے اور حتمی مقصد تمام شہریوں کے لئے ویزہ فری نظام ہے اور دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لئے کرنسی مبادلہ نظام پر بھی کام ہو رہا ہے۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن اکیسویں صدی کے آغاز پر سامنے آنے والا برائی کا بدترین منبع تھا جو انجام سے ہمکنار ہو کر تاریخ بن چکا، پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کا نیا باب کھولنا چاہتا ہے۔ صدر آصف زرداری نے ترکی کے اخبار حریت کو انٹرویو میں کہا کہ دہشتگردی سے جتنا نقصان پاکستان کا ہوا ہے کسی ملک کا نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے عزم پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے چھتیس ہزار بے گناہ افراد کی قربانی دی، ملک کو ستر ارب ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا۔ صدر کا کہنا تھا کہ اس وقت مستقبل کی طرف دیکھتے ہوئے شدت پسند سوچ کو شکست دینے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 110802
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش