0
Sunday 6 Sep 2009 13:25
افغانستان میں آئل ٹینکرز پر فضائی حملہ بڑی غلطی اور المیہ ہے،یورپی یونین

قندوز میں ہلاکتیں،طالبان کا انتقام لینے کا اعلان

امریکی کمانڈر سٹینلے میک کرسٹل کا قندوز میں بمباری کی جگہ کا معائنہ
قندوز میں ہلاکتیں،طالبان کا انتقام لینے کا اعلان
قندوز:افغان صوبہ قندوز میں نیٹو جنگی طیاروں کی بمباری سے ہلاک ہونے والے 120 سے زائد معصوم شہریوں کو ہفتہ کے روز سپرد خاک کر دیا گا۔ اطلاعات کے مطابق 50 افراد کو گاؤں یعقوبے جبکہ تقریباً 70 شہریوں کو قریبی دیہات میں دفن کر دیا گیا۔ ہلاک شدگان کے نماز جنازہ میں مقامی دیہات کے ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ قبرستان میں بھی رشتہ داروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔بمباری میں ہلاک ہونے والے افرد کی نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر مسلح طالبان پہرہ دے رہے تھے، جس سے یہ ظاہر ہو رہا تھا کہ علاقہ میں طالبان کا اثر رسوخ اب بھی موجود ہے۔ ایک جنگجو نے اس موقع پر بتایا کہ بمباری میں معصوم لوگ ہلاک ہوئے، ہم ان کا انتقام لیں گے۔ یعقوبے گاؤں کے رہائشی 54 سالہ سحرگل نے بتایا کہ یہاں پر موجود ہر خاندان کا کوئی نہ کوئی شخص ہلاک ہوا ہے جبکہ کئی ایک خاندان تو مکمل ختم ہو گئے ہیں۔ قندوز ہسپتال میں زیر علاج 7 سالہ بچے سیف اللہ نے امریکی نیوی کے ریئر ایڈمرل گریگ سمتھ کی قیادت میں تحقیقاتی وفدکو بتایا کہ وہ بھی دوسرے لوگوں کے ہمراہ تیل لینے کیلئے گئے کہ اسی دوران طیاروں سے اچانک
بمباری کی گئی۔ واضح رہے جمعہ کو صوبہ قندوز میں تعینات جرمن فوجیوں نے نیٹو ایئر بیس کو اطلاع دی تھی کہ طالبان جنگجوؤں نے تیل لیکر آنیوالے ٹینکروں کو یرغمال بنا لیا ہے، جس پر نیٹو جنگی طیارے فوری حرکت میں آ گئے اور انہوں نے آئل ٹینکروں پر شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں 120 سے زائد معصوم شہری ہلاک ہو گئے۔
افغانستان میں آئل ٹینکرز پر فضائی حملہ بڑی غلطی اور المیہ ہے،یورپی یونین
اسٹاک ہوم:یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی طرف سے ہائی جیک کئے جانے والے آئل ٹینکرز پر فضائی حملہ بہت بڑی غلطی اور المیہ ہے جس کی تفتیش ہونی چاہئے۔ افغانستان کے شمالی صوبہ قندوز میں فضائی حملے کے دوران 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے مگر ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان میں کتنے طالبان اور کتنے عام شہری تھے جو اغواء کئے گئے آئل ٹینکروں سے تیل نکالنے کیلئے جمع ہوئے تھے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ برنارڈ کوچنر نے بتایا کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے سٹاک ہوم میں ہونے والے اجلاس میں اس حملے کو بڑی غلطی سے تعبیر کیا ہے۔ سویڈش وزیر خارجہ کارل بلٹ نے کہا کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ اصل میں ہوا کیا مگر یہ
تجویز ضرور دی کہ اس مسئلے کا حل فضائی حملہ نہیں تھا۔
امریکی کمانڈر سٹینلے میک کرسٹل کا قندوز میں بمباری کی جگہ کا معائنہ
کابل:افغانستان میں امریکی اور نیٹو فوج کے کمانڈر جنرل سٹینے میک کرسٹل نے ہفتہ کو صوبہ قندوز میں اتحادی جنگی طیاروں کی خوفناک بمباری سے 100 سے زائد معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کی جگہ کامعائنہ کیا اور واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ افغان عوام کا تحفظ ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا۔ دریں اثناء ٹیلیویژن پر افغان عوام سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اس واقعہ کو انتہائی سنجیدگی سے لیا ہے اور تحقیقات مکمل کر کے عوام کے سامنے لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی افواج کے پیش نظر افغان عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ نیٹو کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگی طیاروں کی بمباری کا ھدف طالبان جنگجو تھے، جنہوں نے آئل ٹینکروں کو یرغمال بنایا تاہم ہم اعتراف کرتے ہیں کہ ہلاک ہونے والوں میں افغان شہری بھی شامل تھے۔ امریکی جنرل میک کرسٹل نے حقائق کو جاننے کیلئے نیٹو افسران کا ایک تحقیقاتی وفد تشکیل دیدیا ہے،جو ہلاک شدگان کے ورثاء سے ملاقات کے ثبوت اکٹھے کریگا۔



خبر کا کوڈ : 11166
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش