0
Saturday 5 Nov 2011 17:45

سنی اتحاد کونسل نے بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا

سنی اتحاد کونسل نے بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔24نومبر کو دھوبی گھاٹ فیصل آباد میں ہونے والے جلسہ کی تیاریوں کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ ملک میں نظریاتی نہیں تجارتی سیاست ہو رہی ہے، کرپشن ساتویں آسمان کو چھو رہی ہے اور حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ نے ریاستی اداروں کا دیوالیہ کر دیا ہے، غریب لوگ جسم بیچ کر بھی اپنے بچے نہیں پال پا رہے، کروڑوں نوجوان بیروزگار ہیں اور حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں خوف اور افراتفری پھیلی ہوئی ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی 5 بار اور مسلم لیگ 3 بار اقتدار میں آ چکی ہیں لیکن ان دونوں پارٹیوں نے ملک و قوم کو کچھ نہیں دیا، اب کرپٹ لوگوں کو سیاست بدر کر کے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اہم شخصیات نے برطانیہ میں اپنے اثاثوں کی دوستوں اور رشتہ داروں کے نام منتقلی شروع کر دی ہے، ضروری ہے کہ قوم کو بتایا جائے کہ کس کس کے اثاثے، کس کس شکل اور کس کس نام پر کس کس جگہ پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالی دولت سے ووٹ خریدنے والوں کا دور ختم ہونے والا ہے اور سیاست کے پرانے چراغ بجھنے والے ہیں کیونکہ قوم کا شعور بیدار ہو چکا ہے۔
صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ تمام سرکاری اداروں میں کرپٹ افراد کا اتواربازار لگا ہوا ہے، حکمران اپنے اثاثوں میں اضافے کر رہے ہیں اور غریب لوگ بھوک اور بیروزگاری کے ہاتھوں خودکشیاں کر رہے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ اثاثے چھپانے والے جھوٹے لیڈر عوام کی خدمت نہیں کر سکتے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کا 24 نومبر کا جلسہ ملکی سیاست کا رخ موڑ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کو فیصل آباد میں نبی(ص) کے غلاموں کا میلہ لگے گا۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کا فیصلہ واپس لے اور پارلیمنٹ اس فیصلے کی توثیق نہ کرے، ایک اور قرارداد کے ذریعے لیڈروں اور حکمرانوں کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے کمیشن قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ 

خبر کا کوڈ : 111891
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش