0
Saturday 5 Nov 2011 20:30

عالم اسلام مشکلات سے دوچار ہے، مسلمانو! متحد ہو جاؤ ورنہ دشمن غالب آ جائیں گے، خطبہ حج

عالم اسلام مشکلات سے دوچار ہے، مسلمانو! متحد ہو جاؤ ورنہ دشمن غالب آ جائیں گے، خطبہ حج
اسلام ٹائمز۔ مفتی اعظم سعودی عرب مفتی عبدالعزیز الشیخ کا کہنا ہے کہ عالم اسلام مشکلات سے دوچار ہے، فتنوں اور مصیبتوں سے بھاگنا نہیں بلکہ ان کا مقابلہ کرنا ہے۔ ہدایت کے بعد گمراہی کی طرف جانا گناہ عظیم ہے، درپیش مسائل کے حل کیلئے مسلمانوں کو ملکر کام کرنا ہو گا۔ عرفات کے میدان میں خطبہ حج دیتے ہوئے مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ مسلمانوں اللہ تعالٰی سے پکی اور سچی توبہ کرلو، بہت خوش نصیب ہو جو آج اللہ کی بارگاہ میں حاجی بن کر موجود ہو، ہر انسان کی موت کا وقت قریب آنے والا ہے،اس دن کو یاد کرو جب جنت اور جہنم کا فیصلہ ہو گا، اے مسلمانوں عدل و انصاف کو اپنے سے دور نہ ہونے دینا۔
مفتی اعظم نے کہا کہ علمائے کرام اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دیں، غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینے کیلئے حکمت سے کام لیں، تمام ٹی وی چینلز حق اور سچ کی بات کریں، اللہ اور رسول کی رضا میں ہی ہماری رضا ہونی چاہیئے، ہمیں سمجھنا چاہیئے کہ ہم ایک آدم کی اولاد ہیں، جو اللہ کے احکامات کے تابع نہیں ہو گا، خسارے میں رہے گا، اے ایمان والو، اللہ کے احکامات کو مضبوطی سے تھام لو، کسی پر ظلم نہ کرو، کسی سے زیادتی نہ کرو، عورتوں کی عزت کرو، بے ہودگی سے پیش نہ آؤ، خود کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے بچائو۔
مفتی اعظم نے کہا کہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے، اس میں تمام مسائل کا حل ہے، ہمیں چاہیئے کہ نیک عمل کریں اور اللہ کی بندگی اختیار کر لیں، بنیادی زندگی ختم ہونیوالی ہے، آخرت کی تیاری کرنی چاہیئے، حج سے مسلمانوں کے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں، قرآن پاک تمام کتابوں کی تصدیق کرتا ہے، تمہیں اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے، اللہ سے ڈرو اور تمام معاملات میں اسی سے رجوع کرو، دین کو ہدایت بنا کر بھیجا گیا ہے، تمہارا جینا تمہارا مرنا اللہ کیلئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست دان امت مسلمہ اور اپنی قوم کے وسیع تر مفاد میں ایک دوسرے سے تعاون کرین۔ اسلام کسی بھی قسم کی دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا، فساد پھیلانے والوں کے لئے اسلام میں سزائیں مقرر ہیں، اسلام میں کسی کو ناحق قتل کرنا منع ہے، شریعت کے نفاذ سے ہی تمام معاشرتی برائیوں کا خاتمہ ممکن ہے، اسلام انفرادی اور اجتماعی زندگی میں اخلاقیات کو ترجیح دیتا ہے، عالمی میڈیا اسلام کا تاثر خراب کرنے کے درپے ہے، مسلمانوں کے عقائد بگاڑنے کے لئے دشمن میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں، فحاشی اور عریانی عروج پر ہے، تاجر گراں فروشی کم کریں، کاروباری حضرات سود سے پاک معیشیت کی تشکیل میں کردار ادا کریں، مسلمان تعلیم حاصل کرنے پر توجہ دیں، جدید ٹیکنالوجی بھی حاصل کی جائے، لیکن دائرہ اسلام میں رہتے ہوئے احکامات خداوندی کی ذرا بھی خلاف ورزی ہوئی تو تمام تر کوششوں کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا، نوجوان کسی بھی معاشرے کا اہم حصہ ہوتے ہیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق میدان عرفات میں مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ عبدالعزیز نے کہا کہ اللہ تعالٰی پر ایمان لانا ہی کامیابی کی دلیل ہے۔ دنیا کا کوئی بھی مسئلہ ایسا نہیں، جس کا اسلام میں حل نہ ہو۔ قرآن اور سنت نبوی ہی مسلمانوں کی فلاح کی ضامن ہیں۔ انسان کو عبادت کرنی چاہئیے اور اپنا سلوک بہتر کرنا چاہیئے۔ اللہ تعالٰی مسلمان کی معمولی نیکی کا بھی قیامت کے دن صلہ دے گا۔ آج ہمیں خاندان کی تشکیل کیلئے نبی کریم ص کی زندگی کو مشعل راہ بنانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن واحد کتاب ہے جو اپنے اصل متن کے ساتھ ہے۔ قرآن کریم تمام عالم کیلئے ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ مسلمانو! اللہ سے ڈرو اور ہر معاملے میں اس سے رجوع کرو۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مسلمانوں کو برے کام سے روکتا ہے۔ مسلمان دوسرے مذاہب کے حقوق کا احترام کریں۔ مسلمان معاشرہ اپنی خصوصیات کی وجہ سے دوسرے معاشروں سے ممتاز ہے۔ مسلمانو! متحد ہو جاؤ ورنہ دشمن غالب آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان دوسری اقوام سے مشابہت پیدا نہیں کرتا۔ 
مفتی اعظم سعودی عرب شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ خطبہ حج میں کہا کہ اسلام کا اقتصادی نظام تمام مشکلات کا خاتمہ کرتا ہے۔ اسلام کسی قسم کی دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا۔ مفتی اعظم نے کہا کہ اسلام نیت کی پاکیزگی پر بہت زور دیتا ہے۔ اللہ تعالٰی نے جنت کو ان لوگوں کے لیے تیار کر رکھا ہے جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں۔ دنیا کے تمام لوگ آپس میں بھائی ہیں۔ مسلمان معمولی سی نیکی بھی کرے تو قیامت کے دن اسے دیکھ لے گا۔ انسان کو عبادت کرنی چاہیے اور اپنا سلوک بہتر کرنا چاہیے۔ معاشرے کی تشکیل میں ایمان کو بنیاد بنانا چاہیے حکمرانوں کے احکامات شریعت کی روشنی میں ہونے چاہیں۔ مسلمان فرقہ بندیاں پیدا نہ کریں۔
مفتی اعظم سعودی عرب شیخ عبد العزیز آل شیخ نے کہا ہے کہ اسلام میں کسی کو ناحق قتل کرنا منع ہے، مسلمان وہی بہتر ہے جس سے معاشرے کے تمام افراد مستفید ہوں، فساد پھیلانے والے اللہ کے دشمن ہیں اور ان کیلئے سخت سزائیں ہیں۔ وہ مسجد نمرہ سے حج کا خطبہ دے رہے تھے جہاں لاکھوں عازمین حج وقوف عرفات کے لئے جمع ہیں۔ شیخ عبد العزیز آل شیخ نے کہا کہ مسلمانوں کے عقائد بگاڑنے کیلئے عالمی میڈیا مصروف ہے، فحاشی اور عریانی عروج پر ہے، مسلمان ممالک کے چینلز تعمیری کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی حکومتوں کو اپنے لوگوں کے خلاف ہتھیار استعمال نہیں کرنا چاہیے، خون خرابے کی بجائے بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جائے۔ شیخ عبد العزیز آل شیخ نے کہا کہ کاروباری افراد معاشرے کو سود سے پاک کرنے کیلئے کردار ادا کریں، تاجر مہنگائی اور گرانی کیخلاف کام کریں، علمائے کرام پوری دنیا کے انسانوں میں دین اسلام عام کریں، مسلمان عورتیں جس آزادی کے نعرے کے پیچھے دوڑ رہی ہیں وہ گمراہی کا راستہ ہے، وہ مسلمان بہتر ہے جو معاشرے کی اصلاح و ترقی میں کردار ادا کرے، معاشرے میں قیام امن ہر فرد کا فرض ہے۔
 انہوں نے کہا کہ اسلام کسی بھی قسم کی دہشتگردی کی اجازت نہیں دیتا، فساد پھیلانیوالوں کیلیے اللہ تعالٰی نے مختلف حدود اور سزائیں بتائی ہیں، معاشرے میں امن کا قیام معاشرے کے تمام افراد کی ذمہ داری ہے، ہر مسلمان کا مال، جان اور عزت دوسرے مسلمان پر حرام ہے اور اسلام نے معاشرے میں فساد پھیلانیوالوں کیلئے سخت سزائیں رکھی ہیں۔ شیخ عبدالعزیز نے کہا کہ سیاستدان امت مسلمہ اور اپنی قوم کے وسیع تر مفادات کے تحفظ کیلئے باہمی تعاون بڑھائیں، شریعت کے نفاذ سے ہی تمام معاشرتی برائیوں کا خاتمہ ممکن ہے، انصاف پر مبنی نظام عدل قائم کیا جا سکتا ہے، اسلام انفرادی اور اجتماعی زندگی میں اخلاقیات کو ترجیح دیتا ہے، اتحاد بین المسلمین اسلام دشمنوں سے مقابلے کا واحد حل ہے۔
خبر کا کوڈ : 111912
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش