0
Wednesday 9 Nov 2011 18:35

آئی اے ای اے مکمل طور پر امریکی قبضے میں ہے، لبنانی سیاسی ماہر

آئی اے ای اے مکمل طور پر امریکی قبضے میں ہے، لبنانی سیاسی ماہر
اسلام ٹائمز- العالم نیوز چینل کے مطابق لبنان کے معروف سیاسی تجزیہ کار اور ماہر جناب محمد خواجہ نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کی ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں حالیہ رپورٹ کو غیرمنطقی اور سیاسی قرار دیتے ہوئے اسکی مذمت کی اور کہا کہ دنیا کے تمام سیاستدان، بین الاقوامی تنظیمیں اور خود امریکہ بھی اس بات کو اچھی طرح جانتا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ ایران چونکہ خطے میں امریکہ اور اسرائیل کی پالیسیوں کا مخالف ہے لہذا اسے آئی اے ای اے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔
معروف لبنانی سیاسی ماہر نے ایران کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے فوجی حملے کی دھمکیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پرامن ایٹمی توانائی کے حصول کی کوشش کرنے پر ایران کو ایسی دھمکیاں ملنا کوئی نئی بات نہیں، یہ دھمکیاں کھوکھلی اور پرانی ہیں۔
جناب محمد خواجہ نے کہا کہ اس سال ایران کے خلاف امریکہ کی جانب سے سامنے آنے والی دھمکیوں اور گذشتہ دھمکیوں میں فرق یہ ہے کہ اس سال خطہ غیرمعمولی سیاسی تبدیلیوں سے روبرو ہے جس نے خطے کی جیو اسٹریٹجک پوزیشن کو بری طرح ہلا کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ ایران کے خلاف دھمکیاں ایسے وقت سامنے آ رہی ہیں جب اکثر عرب ممالک میں عوامی انقلاب رونما ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اسی طرح عراق سے امریکی فوجیوں کی عقب نشینی، افغانستان میں امریکہ کیلئے کٹھن حالات کا وجود میں آنا اور شام کے خلاف مغربی ممالک کی سازشیں بھی اپنے عروج کو پہنچ چکی ہیں۔
لبنانی سیاسی ماہر نے کہا کہ جو کوئی بھی خطے کی موجودہ سیاسی صورتحال اور حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے وہ اچھی طرح سمجھ سکتا ہے کہ خطے میں مستقبل قریب میں کسی نئی جنگ کا خطرہ موجود نہیں۔ کیونکہ امریکہ دو ویرانگر جنگوں سے اپنا دامن چھڑانے کے درپے ہے۔ انہوں نے عراق اور افغانستان میں امریکہ کی جنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن ان جنگوں میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور خطے میں جنگ کی آگ بھڑکانے، عوام کی بڑی تعداد کو موت کے گھاٹ اتارنے، امریکی اور یورپی معیشت کو سخت نقصان پہنچانے اور خطے کو معاشی بدحالی سے دوچار کرنے کے علاوہ ان جنگوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
جناب خواجہ محمد نے ایران کے خلاف اسرائیل کی دھمکیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس رژیم کے پاس ایران کے خلاف فوجی حملہ کرنے کی طاقت نہیں ہے اور وہ حتی ہوائی حملہ کرنے سے بھی قاصر ہے کیونکہ ایران کا رقبہ 16 لاکھ کلومیٹر مربع ہے جو ایک براعظم کی مانند ہے اور اسرائیل کبھی بھی اکیلا ایران پر حملہ نہیں کر سکتا۔
خبر کا کوڈ : 112701
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش