اسلام ٹائمز۔ بھارت میں اکتیس انتہاپسند ہندووٴں کو عمارت نذر آتش کر کے تینتیس مسلمانوں کو زندہ جلانے کا مجرم قرار دے دیا گیا۔ جب کہ اکتالیس ملزمان ناکافی ثبوت پر بری کر دیئے گئے۔ بھارت کی ریاست گجرات میں 2002ء میں بدترین مسلم کش فسادات ہوئے تھے۔ ان فسادات کے دوران کچھ مسلمانوں نے احمد آباد سے چالیس کلومیٹر شمال میں واقع ضلع مہسانا کے گاوٴں سردارپورہ کی ایک عمارت میں پناہ لی تھی۔ لیکن انتہاپسند ہندووٴں نے اس عمارت پر بھی دھاوا بول دیا اور آگ لگا دی۔ جس کے نتیجہ میں عمارت میں موجود بیس عورتوں سمیت تینتیس افراد زندہ جل گئے۔ جج ایس ٹی شری واستو نے ناکافی ثبوت کی وجہ سے اکتالیس ملزمان بری کر دیئے۔ مجرم قرار پانے والے انتہاپسندوں کو رواں ہفتہ کے اختتام تک سزا سنائی جائے گی۔ یاد رہے کہ اس مقدمہ کی سماعت کے دوران دو ملزمان اپنی موت آپ مر گئے تھے۔ ان اموات کے بعد بھارت کی سپریم کوٹ نے مقدمہ کی جلد سماعت مکمل کرکے فیصلے کا حکم دیا تھا۔