0
Saturday 12 Nov 2011 00:20

ایران اپنی بے مثال قیادت کے ذریعے درپیش خطرات کا پوری طاقت سے جواب دے گا، سید حسن نصراللہ

ایران اپنی بے مثال قیادت کے ذریعے درپیش خطرات کا پوری طاقت سے جواب دے گا، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے آج "یوم شہید" کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران اور شام کے خلاف جنگ شروع کی گئی تو وہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔ انہوں نے گذشتہ چند روز میں اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کی دھمکیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے سیاسی اور فوجی رہنماوں نے ان دھمکیوں کا قاطع جواب دیا ہے جن میں سب سے زیادہ واضح جواب قائد انقلاب اسلامی ایران کی جانب سے کل کے خطاب میں دیا گیا، انہوں نے جو کچھ کہا وہ عین حقیقت ہے، طاقتور ایران جس فوج، قوم اور وحدت کا حامل ہے اسکے ساتھ ممکن نہیں کہ وہ ایسی دھمکیوں سے خوفزدہ ہو جائے۔
سید حسن نصراللہ نے کہ جب امریکی فوج خطے میں آئی اور اس پر قبضہ کیا تو وہ ایران کے اردگرد موجود تھی، آج امریکی افواج ایران کے تمام ہمسایہ ممالک میں موجود ہیں لیکن اسکے باوجود ایران کمزور نہیں ہوا اور امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کیلئے تیار نہیں ہوا۔ اس سال کے آخر تک امریکہ کو عراق سے نکلنا ہے، لہذا امریکہ کی یہ بڑی سازش ناکامی کا شکار ہو چکی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ امریکہ کا مقصد ایران کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے لیکن ایران اسے قبول نہیں کرتا۔ لہذا اب وہ شام پر دباو ڈال رہے ہیں تاکہ اس سے اپنے وہ مطالبات منوائیں جو وہ ماضی میں نہیں مان رہا تھا۔ ایران طاقتور اور متحد ہے اور بے مثال قیادت کا حامل ہے لہذا کسی بھی جارحیت کا پوری طاقت سے جواب دے گا۔
عراق سے عقب نشینی امریکہ کیلئے بڑی ناکامی ہے:
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ 2000 میں جب اسرائیل نے لبنان سے عقب نشینی کی تو بعض افراد یہ کہتے تھے کہ اس میں حزب اللہ کو کوئی کامیابی نصیب نہیں ہوئی اور آج بھی جب امریکی فوج عراق سے عقب نشینی پر مجبور ہو گئی ہے تو کچھ افراد یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ یہ فیصلہ امریکیوں نے خود کیا ہے لیکن اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ امریکہ ملت عراق کی جانب سے مزاحمت کے باعث وہاں سے نکلنے پر مجبور ہوا ہے اور جن ممالک نے عراقی قوم کی مدد اور حمایت کی ہے ان میں ایران اور شام سرفہرست ہیں۔ ایران اور شام نے بڑے امریکی منصوبے کا ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے لہذا اب امریکہ ان سے انتقام لینا چاہتا ہے۔
امریکہ فوجی کاروائی کے ذریعے عقب نشینی پر قادر نہیں لہذا میڈیا وار کے سائے میں عراق سے نکلنا چاہ رہا ہے۔ جنگ کی دھمکیوں کا مقصد عالمی رائے عامہ کی توجہ عراق سے امریکی انخلاء اور بڑی ناکامی سے ہٹانا ہے۔ ایران اور شام کو جنگ کی دھمکیاں اس لئے مل رہی ہیں کہ امریکہ انہیں یہ بتانا چاہتا ہے کہ جنگ کا خطرہ ان کے سروں پر موجود ہے اور وہ یہ نہ سمجھیں کہ امریکہ نے عراق سے نکل کر اپنی شکست کا اعتراف کر لیا ہے۔
ایران اور شام کے خلاف جنگ دو ممالک تک محدود نہیں رہے گی:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے تاکید کی کہ امریکی وزیر دفاع جو آج بیہودہ دعوے کر رہا ہے اچھی طرح جان لے کہ شام اور ایران کے خلاف شروع کی گئی جنگ ہر گز ایران اور شام تک محدود نہیں رہے گی بلکہ یہ جنگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی، یہ ایک حقیقت ہے۔ ہم مستقبل کے تمام حوادث میں اسی طرح ایمان، عزم راسخ اور مضبوط ارادے سے باقی رہیں گے اور انشاءاللہ کامیابی سے ہمکنار ہوں گے۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ کمزور افراد سے امید لگانا بیہودہ اور نقصان دہ ہے اور ہم اس مرحلے سے عبور کر چکے ہیں، میں آن یوم شہید کی مناسبت سے اعلان کرتا ہوں کہ ناکامیوں کا دور گزر چکا ہے اور ہمیں چاہئے کہ ہم شہداء کے خون کی حفاظت کریں اور انکے راستے کو جاری رکھیں۔ آج علاقائی اور بین الاقوامی سیاسی صورتحال ہر دور سے زیادہ خطے کی اقوام اور اسلامی مزاحمت کے حق میں ہے۔
حزب اللہ لبنان ہر قسم کی جارحیت کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے:
سید حسن نصراللہ نے اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم کی جانب سے لبنان پر دوبارہ جارحیت کے امکان کو بعید قرار نہ دیا اور کہا کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان پر حملے کا امکان موجود ہے لہذا ہم ہمیشہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے مکمل طور پر آمادہ ہیں۔ لبنان ایک کمزور ملک نہیں بلکہ اپنی قوم، فوج اور اسلامی مزاحمت کے ساتھ ایک طاقتور ملک ہے جو اپنا دفاع کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل 2006 سے اب تک مسلسل فوجی مشقوں میں مشغول ہے لہذا ہمیں بھی بیدار رہنا چاہئے۔ جب بعض قوتوں نے ہم سے یہ مطالبہ کیا کہ ہم ہتھیار پھینک دیں تو گویا انہوں نے ہمیں ذلت اور خوار ہونے کو کہا لیکن ہم آج ان سے یہ کہتے ہیں کہ اسلامی مزاحمت، فوج اور ملت لبنان پر اعتماد کریں، یہی لبنان کی حقیقی طاقت کے عناصر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 113194
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش