0
Monday 14 Nov 2011 21:52

شاہ محمود قریشی پیپلزپارٹی اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی

شاہ محمود قریشی پیپلزپارٹی اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی
اسلام ٹائمز۔ وزارت خارجہ سے علیحدگی کے بعد شاہ محمود قریشی کے پیپلزپارٹی کی قیادت سے اختلافات پیدا ہوئے۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو مختلف مواقعوں پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا اور اب انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی اور اسمبلی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ پیپلز پارٹی زرداری لیگ بن گئی ہے۔ بے نظیر سے بے وفائی کرنے والے آج صدر کے وفادار بنے بیٹھے ہیں۔ صدر زرداری نے محترمہ کے وژن کو ان کے ساتھ دفن کر دیا۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ زرداری اور گیلانی کی کرپشن کے خلاف جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے دیگر ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی وہ اپنی نشتوں سے استعفٰی دے کر کرپشن کے خلاف جدوجہد میں ان کے ساتھ شامل ہوں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ستائیس نومبر کو گھوٹکی میں اپنے سیاسی فیصلوں کا اعلان کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ کی سیاست کو صدر زرداری نے محترمہ کے ساتھ دفن کر دیا، محترمہ سے بے وفائی کرنے والوں سے صدر وفا مانگ رہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید کے ویژن کے آج بھی قائل ہیں، وہ پی پی کے تھے، ہیں اور رہیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ مستقبل کے بارے میں اہم فیصلے27 نومبر کو کریں گے، تاہم پیپلزپارٹی سے دیرینہ تعلق تھا جو آج ختم ہو رہا ہے۔ ملتان میں پریس کانفرنس کے خطاب میں انہوں نے نے کہا منصور اعجاز کی جانب سے بیان میں اگر صداقت نہیں ہے تو صدر زرداری کو ان کے خلاف قانونی نوٹس لینا چاہئے اور سپریم کورٹ کو صدر کے امریکی حکام کے لکھے گئے خط کا نوٹس لینا چاہیئے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزارت خارجہ صدر زرداری کے اصرار پر قبول کی تھی بلکہ میں واحد رکن تھا جس نے کہا تھا کہ میں وزارت نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نئے انتخابات کے لئے مستعفی ہو جائے اور عوام سے رجوع کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر آصف علی زرداری بینظیر کے مشن سے ہٹ چکے ہیں، محترمہ بینظیر کی سیاست کو زرداری نے محترمہ کے ساتھ ہی دفن کر دیا، بینظیر کے قاتلوں کے بے نقاب ہونے تک ق لیگ سے اتحاد نہیں ہونا چاہئے تھا۔ گیلانی کابینہ میں وہ لوگ ہیں جنہوں نے بینظیر بھٹو کو دکھ دیئے۔ آج پیپلز پارٹی بینظیر کی نہیں بلکہ زرداری کی پیپلز پارٹی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر مشرف کے ریفرنڈم کے وقت واحد ناظم تھا جس نے پرویز مشرف کا استقبال نہیں کیا تھا۔ مجھے بہت سی پیشکشیں کی گئیں، نہ صرف میں نے بلکہ پارٹی کے کئی کارکنوں نے بہت سی آفرز ٹھکرائیں۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیپلزپارٹی کے ساتھ اپنی طویل رفاقت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے پیپلز پارٹی اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا۔
اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے پی پی کی قیادت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر زرداری نے بے نظیر کی سیاست کو ان کے ساتھ ہی دفن کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زرداری لیگ سے اب منسلک نہیں رہیں گے اور لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ زرداری، گیلانی حکومت کی مس گورننس اور کرپشن کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہیں اور ان کا اب قومی اسمبلی میں رہنے کا بھی کوئی جواز نہیں بنتا۔ قاف لیگ اور پیپلز پارٹی کے تعلق کو بھی انہوں نے خوب لتھاڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کا الحاق میثاق جمہوریت کی نفی ہے۔ 
بی بی کے قاتلوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تمام وسائل کے ہونے کے باوجود قاتلوں کو گرفتار نہ کرنا حکومت کی ناکامی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے بے نظیر کو ان کی زندگی میں چھوڑا تھا انھیں کابینہ کا حصہ بنا دیا گیا۔ محترمہ کو دکھ دینے والوں سے زرداری سکھ وصول کر رہے ہیں۔ بی بی کی پیپلز پارٹی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ محترمہ کی سیاست کو زرداری صاحب نے ان کے ساتھ دفن کر دیا۔ آج بے نظیر کی پی پی نہیں بلکہ زرداری لیگ حکومت کر رہی ہے۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر کے ہوتے ہوئے صدر زرداری نے امریکی افواج سے اپنے ادارے کے خلاف مدد مانگی۔ 
شاہ محمود نے ابن انشاء کے شعر کو قدرے ترمیم سے پڑھتے ہوئے ایوان سے رخصتی کا اعلان کیا۔ شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کے اپنے فیصلے کی مختلف وجوہات بیان کی ہیں۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گیلانی حکومت ناکام ہو چکی ہے، ساڑھے تین سال تک پیپلز پارٹی کی حکومت میں وزیر رہنے والے شاہ محمود قریشی نے حکومت پر کرپشن کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اپنی متفقہ قراردادوں پر عمل نہیں کروا سکی۔ حکومت آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کو ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود آج تک کوئی کمیٹی نہیں بنا سکی۔ ان کا کہنا تھا حکومت ملکی معیشت کو اپنے پیروں پر کھڑا نہیں کر سکی۔ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 113998
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش