0
Thursday 10 Sep 2009 13:31

امریکیوں پر حملے کرنیوالوں کیخلاف کاروائی پر پاکستانی قیادت کو کوئی اعتراض نہیں،مائیک مولن

امریکیوں پر حملے کرنیوالوں کیخلاف کاروائی پر پاکستانی قیادت کو کوئی اعتراض نہیں،مائیک مولن
واشنگٹن:امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے امریکہ کو درپیش چیلنجوں میں پاکستان کو سرفہرست قرار دے دیا جبکہ امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے بھی دھمکی آمیز لہجے میں کہا ہے کہ اگر امریکی شہریوں پر حملہ کرنے والے پاکستان میں روپوش ہوئے تو ہم جوابی کارروائی کریں گے۔ایک غیر ملکی ٹی وی چینل (الجزیرہ) کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ بھارت کو اپنے وجود کے لئے سب سے بڑا دشمن سمجھتا رہا ہے لیکن میرے خیال میں اب انہیں احساس ہو رہا ہے کہ القاعدہ اور طالبان پاکستان کی بقاء کے لئے سب سے سنگین اور بڑا خطرہ ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے شمالی مغربی علاقوں سے افواج کو واپس بلایا تو وہاں خطرناک صورت حال پیدا ہو جائے گی لیکن اب پاکستان نے ان علاقوں میں دوبارہ فوجی کارروائی شروع کی ہے جس سے امریکہ کو افغانستان میں بڑی مدد مل رہی ہے اور نیٹو افواج کے لئے 80 فیصد غذائی رسد پاکستان کے راستے افغانستان جا رہی ہے ،رابرٹ گیٹس نے مزید کہا کہ افغانستان میں امریکہ کی کامیابی یا ناکامی میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم نوعیت کا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یہ جان لیا ہے کہ انتہا پسند اس کے وجود کے لئے خطرہ ہیں ہم پاکستان کے قبائلی علاقوں میں انتہا پسند کے لئے کی جانے والی کوششوں میں ہر ممکن مدد کریں گے امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ کے لئے افغانستان سے زیادہ اہم ہے کیونکہ پاکستان طویل عرصے سے ہمارا اتحادی رہا ہے تاہم موجودہ حالات میں پاکستان ہمارے لئے ایک بڑا مسئلہ بھی ہے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حکومت اس بات کی حمایت نہیں کرے گی کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں انتہا پسندوں کو فروغ پانے دیا جائے انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم پاکستان کو بار بار باور کروا رہے ہیں کہ ان عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ پاک فوج اور حکومت پاکستان نے بھر پور انداز میں یہ کارروائی کی جو قابل تحسین ہے ان کا کہنا تھا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود حکومت پاکستان نے اپنی استعداد سے بڑھ کر کارروائیاں کی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے بھی بڑے پیمانے پر سٹرٹیجک غلطیاں کی ہیں ان میں ایک سنگین غلطی سوویت جنگ کے بعد پاکستان کو تنہا چھوڑنا تھا لیکن اب امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ طویل المدت تعلقات قائم کرے گی۔ علاوہ ازیں امریکی فوج کے سربراہ ایڈ مرل مائیک مولن نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ کوئی بھی امریکی صدر اس بات کو برداشت نہیں کرے گا کہ امریکیوں پر حملہ ہو ۔ہم پاکستان کی فوجی اور سول قیادت کو بار بار آگاہ کر چکے ہیں کہ امریکی شہریوں پر حملہ کرنے والے پاکستان میں ہوئے اور اس کی سکیورٹی ذرائع سے تصدیق ہو گئی تو امریکہ جوابی کارروائی کرے گا جبکہ پاکستانی قیادت کو بھی اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔مائیک مولن نے کہا کہ پاکستان کے قبائلی علاقے القاعدہ اور طالبان کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں امریکہ اور مغربی ممالک کو پاکستان کے قبائلی علاقوں سے خطرہ ہے جسے ختم کرنے کے لئے پاکستان کو آگے لایا جا رہا ہے۔

خبر کا کوڈ : 11449
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش