0
Friday 18 Nov 2011 00:26

شیخ عظمت سعید نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا

گورنر سے پی اے ایف وار کالج کے وفد کی ملاقات
شیخ عظمت سعید نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ کے سینئیر جج جسٹس شیخ عظمت سعید نے گورنر ہاﺅس لاہور میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا ہے۔ گورنر پنجاب سردار لطیف خان کھوسہ نے اُن سے حلف لیا۔ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال، صوبائی کابینہ کے ارکان، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں، لاہور ہائیکورٹ کے جج صاحبان، صوبائی سیکرٹریوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے عمائدین نے تقریب میں شرکت کی۔ جو کہ گورنر ہاوس کے دربار ہال میں منعقد ہوئی۔
بعدازاں گورنر پنجاب سردار لطیف خان کھوسہ سے گورنر ہاﺅس لاہور میں پی اے ایف ائیروار کالج کے پچاس رُکنی وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت ائیروائس مارشل اظہر حسن کر رہے تھے۔ وفد میں اتحادی ممالک بنگلہ دیش، سری لنکا، سعودی عرب، چائینہ، نائیجیریا، اور ملیشیا کے افسران بھی شامل تھے۔ گورنر پنجاب نے افسران کو صوبے کی سیاسی، اقتصادی، تنظیمی اور امن و امان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں جس کی تصدیق سپریم کورٹ بھی کر رہا ہے کہ کسی بھی غیر آئینی اقدام کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ دُنیا میں کہیں بھی سو فیصد مثالی امن و امان قائم نہیں ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک کے امیج کو اس حوالے سے منفی انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ 
ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ دُنیا میں یہ بات واضح ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، اہم سے اہم معاملات بھی مذاکرات کی میز پر باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ حل کئے جاتے ہیں۔ انڈیا کے ساتھ ”پسندیدہ تجارتی ملک“ کے حوالے سے سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ حکومت کے اس تجارتی معاملات کو غلط طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر تجارت کریں گے اور ایسی اشیاء درآمد کریں گے جو نہ صرف ہمارے تجارتی مفاد میں ہوں اور ہماری انڈسٹری بھی متاثر نہ ہو۔
ملک کی سیاسی صورتحال اور تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے متعلق کئے گئے سوال کے جواب میں گورنر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت اور شخصی آزادی پر یقین رکھا ہے، اِنہیں بھی اس میدان میں ویلکم کہتے ہیں۔ لیکن ایک بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ بڑے جلسے کرنا اور الیکشن لڑنا دو مختلف چیزیں ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں ہے اور نہ ہی کسی کو ذاتی انا کی وجہ سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ وفد کے سربراہ نے بتایا کہ کورس کا مقصد ہی چاروں صوبوں میں افسران کی ٹریننگ ہے، جہاں وہ ہر صوبے کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کر تے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 114821
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش