0
Friday 25 Nov 2011 01:09

غیر ملکی امداد کی بھیک مانگ کر قوم کو شرمندہ کیا جا رہا ہے، نواز شریف

غیر ملکی امداد کی بھیک مانگ کر قوم کو شرمندہ کیا جا رہا ہے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ میمو کے معاملے پر صدر اور وزیراعظم بننے کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کی خاطر سپریم کورٹ گئے ہیں، تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے، کچھ لوگ دوسروں پر کیچڑ اچھال کر اپنا راستہ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں، اس مکروہ سلسلے کو ختم ہونا چاہیے، حکمران باہر سے بھیک مانگ کر پاکستان اور قوم کو شرمندہ کر رہے ہیں اور قوم حکمرانوں کے ایسے شیوے کو سپورٹ نہیں کرتی کیونکہ بھیک مانگنا قوم کی توہین ہے۔ اثاثوں کی بات کرنے والے سن لیں کہ میرا سب سے سب بڑا اثاثہ میری قوم ہے، کچھ لوگ ٹی وی چینلز پر نون لیگ پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہیں لیکن آٹھ سالوں میں پرویز مشرف بھی کوئی کرپشن ثابت نہ کر سکا اور آخر کار اسے ہائی جیکنگ کا جھوٹا کیس بنوانا پڑا اور ہم پر کرپشن کے الزامات وہ لوگ لگا رہے ہیں جن کی اپنی جھولی صاف نہیں، لارڈ نذیر محب وطن ہے اس کو ناپسندیدہ ترین شخصیت قرار دینا زیادتی ہو گی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک چودھری عبدالغفور، سینیٹر پرویزرشید، پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر سمیت دیگر مسلم لیگ رہنما بھی موجود تھے۔
میاں نوازشریف نے ییلو کیب سکیم کی کا میابی پر وزیراعلٰی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ابھی تو 20 ہزار گاڑیاں آئی ہیں، میری خواہش ہے کہ یہ 20 لاکھ ہونی چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پڑھے لکھے لوگ ٹیکسیاں چلا رہے ہیں تو اس میں کوئی بری بات نہیں، اللہ نے ہمیں دو ہاتھ مانگنے کے لئے نہیں بلکہ کمانے کے لئے دیئے ہیں، لیکن موجودہ حکومت بھی صرف دنیا سے مانگنے میں لگی ہوئی ہے اور ان کی ایسی حرکتوں سے صرف پاکستان کی ہی نہیں بلکہ قوم کو بھی شرمندہ کیا جا رہا ہے اور غیر ملکی امداد بھیک مانگنے کے مترادف ہے، جو حکمرانوں کا شیوہ بن چکا ہے اور قوم پر فرض ہے کہ وہ ایسے حکمرانوں کا محاسبہ کریں۔ 
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے میرے، شہباز شریف اور عباس شریف کے ساڑھے گیارہ کروڑ روپے دینے ہیں جو آٹھ سال سے نہیں دیئے گئے اور آج میں دیکھتا ہوں کہ ٹی وی پر کچھ لوگ ہاتھ میں پیپرز پکڑ کر یہ کہتے ہیں یہ دیکھو نون لیگ کی کرپشن۔ میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ پرویزمشرف نے 8 سال تک میری کرپشن تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن اس کو ایک روپے کی بھی کرپشن نہیں ملی، جس کے بعد اس نے مجھے سزا دینے کے لئے ہائی جیکنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایا اور اگر میں نے کوئی کرپشن کی ہوتی تو اس کا ریکارڈ ضرور ملتا، لیکن حقیقت ہے کہ ہم پر وہ لوگ الزام لگا رہے ہیں جن کی اپنی جھولی صاف نہیں اور قرآن میں بھی کہا گیا ہے کہ جو کام تم خود نہیں کرتے وہ دوسروں کو مت کہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کرپشن کی باتیں کرنے والے بتائیں جب ہم جلا وطن تھے تو کبھی کسی نے پوچھا کہ نواز شریف اور ان کا خاندان کہاں سے روٹی کھاتا ہے اور کیا زندہ بھی ہے یا نہیں اور جو لوگ بار بار اثاثوں کی بات کرتے ہیں وہ سن لیں کہ میرا اثاثہ میری قوم ہے اور جب تک زندہ ہوں ملک کی خدمت کرتا رہوں گا۔
دوبار وزیراعظم رہنے والے میاں نواز شریف نے کہا کہ میری نظر میں وزارت عظمٰی اور حکومت کی حیثیت بہت کم ہے بلکہ میرا مقصد اس قوم کو کھویا ہوا مقام دلوا کر ترقی یافتہ اور خوشحال ممالک کی فہرست میں شامل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہنر مند اور مختلف شعبوں میں ڈگریاں اور تجربہ رکھنے والے نوجوانوں سے کہوں گا کہ وہ تیاری کر لیں، مسلم لیگ نون اقتدار میں آ کر ان کو بلا سود قرضے دے گی تاکہ وہ اپنے ملک کی خدمت اور روزگار حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کیچڑ اچھال کر اپنا راستہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کا یہ طریقہ انتہائی مکروہ ہے اس کو ختم ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میمو کے معاملے پر سپریم کورٹ میں جانے میں کوئی ذاتی مقصد ہے اور نہ ہی ملک کا صدر اور وزیراعظم بننے کےلئے سپریم کورٹ گیا ہوں بلکہ اصل مقصد پاکستان ہے اور اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ اس سازش کے پیچھے کون لوگ ہیں اور تحقیقات سے ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالٰی نے موقع اور عوام نے اعتماد کیا تو صدر اور وزیراعظم بن کر قوم کی خدمت کریں گے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ نون لیگ نے حسین حقانی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کیا آپکو کوئی خطرہ ہے کہ وہ ملک سے بھاگ جائیں گے تو اس کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ اب تمام باتیں سپریم کورٹ میں ہوں اور کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ملک کے دفاعی اداروں کے خلاف سازش کر کے ملک کو عدم استحکام کا شکار کرے۔ آزاد کشمیر اسمبلی میں لارڈ نذیر کے خلاف قرار داد کے متعلق سوال کے جواب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ لارڈ نذیر احمد محب وطن ہیں اور وہ ہر فورم پر کشمیریوں کی بات کرتے ہیں ان کو ناپسندیدہ قرار دینا انتہائی زیادتی ہو گی اور ناانصافی بھی ہو گی۔ 
خبر کا کوڈ : 116932
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش