0
Friday 25 Nov 2011 01:25

حضرت علی ع نے فرمایا تھا کہ کفر پر تو حکومت قائم رہ سکتی ہے مگر ظلم پر نہیں، عمران خان

حضرت علی ع نے فرمایا تھا کہ کفر پر تو حکومت قائم رہ سکتی ہے مگر ظلم پر نہیں، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اقتدار میں آ کر سب سے پہلے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کریں گے اور پھر سب کا احتساب کریں گے، یہ کیسا ملک ہے جہاں احتساب صرف دوسرے کا ہی کیا جاتا ہے اور سب سے بڑا مجرم ملک کا صدر بن جاتا ہے۔ وہ چکوال میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ عوام اس ملک سے کیا امید لگائیں جہاں سب سے بڑا مجرم ملک کا صدر بن جائے اور نورا کشتی کرنے والی ن لیگ کا بھی یہی حال ہے، دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا پیسہ باہر پڑا ہوا ہے۔ یہ ایک دوسرے کا احتساب کیسے کریں گے۔ مجھے بتایا جائے کہ کیا چور چور کا احتساب کر سکتا ہے۔ ان کا احتساب انشاء اللہ تحریک انصاف کرے گی۔ ہم اپنا احتساب پہلے کریں گے اور میڈیا کے سامنے چوہدری نثار کو بتاؤں گا کہ میرے گھر کی اصل قیمت کیا ہے۔ انہیں کاغذات دکھاؤں گا اور ایک ایک چیز ثابت کروں گا کہ میرے پاس کہاں سے پیسہ آیا اور گھر کیسے بنا۔ پھر چوہدری نثار سے پوچھوں گا کہ کیا تمہارے اندر دل گردہ ہے کہ وہ بتائے کہ کیوں رائے ونڈ پر ایک غریب قوم کا  900کروڑ روپیہ خرچ کیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ رائیونڈ عوام کے ٹیکس سے بنا ہے۔ میں چوہدری نثار سے پوچھتا ہوں کہ کیا میرا گھر سونے کی اینٹو کا بنا ہوا ہے۔ چوہدری نثار سن لو جب آخر ی کھلاڑی آؤٹ ہوتا ہے تو دونوں وکٹیں گر جاتی ہیں۔ اللہ نے اس ملک کو بچانا ہے ہمارا کام ہے کہ ہم ابھی سے ایک نئے پاکستان کا تصور کریں جہاں سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کو دی جائے گی۔ انشاء اللہ ہم پاکستان میں تعلیم کی ایمرجنسی نافذ کریں گے ہم ہر جگہ سے پیسہ بچائیں گے۔ میرا قوم سے وعدہ ہے کہ ہم گورنر وزیر اعلیٰ صدر اور وزیر اعظم ہاؤسز کو تعلیمی اداروں میں تبدیل کر یں گے۔ عوام کا پیسہ خرچ کرنے میں حکومت کنجوسی کرے گی اور عوام کے بچوں پر خرچ کیا جائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم اقتدار میں آ کر ایک ہی تعلیمی نصاب لائیں گے، ایسا نہیں ہو گا کہ غریب کے بچوں کے لیے اردو اور امیروں کے بچوں کے لیے انگلش میڈیم ہو۔ ایسا نصاب نہیں ہو گا کہ غریب ماں باپ گھر کی جمع پونچی خرچ کر کے بچوں کو پڑھاتے ہیں اور وہ پڑھ لکھ کر بے روز گار پھرتے ہیں، یہ کیسا ظلم کا نظام ہے کہ امیر بچوں کے لیے انگلش میڈیم تعلیمی ادارے اور غریبوں کے لیے اردو میڈیم۔ اسی ناانصافی کی وجہ سے پاکستان پر اللہ کا عذاب آیا ہوا ہے۔ اگر چھوٹا چور بے روز گاری میں چوری کرے تو وہ کئی کئی سال جیل میں دھکیل دیا جاتا ہے مگر بڑے بڑے ڈاکوؤں کو این آر او مل جاتا ہے۔ حضرت علی ع نے فرمایا تھا کہ کفر کا نظام تو چل سکتا ہے مگر ظلم کا نظام نہیں چلے گا۔
تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ ہم ایسا ملک بنائیں گے جہاں سب کو انصاف ملے گا اور سب کے لیے یکساں تعلیمی نصاب ہو گا اور سرکاری سکولوں کا معیار تعلیم بڑھائیں گے کہ لوگوں کو اپنے بچوں کو نجی سکولوں میں بھیجنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ سرکاری سکولوں کے بڑے تو غریبوں کے بچے انشاء اللہ صدر اور وزیر اعظم بنیں گے ہم ملک کو ترقی دینے کے لیے تعلیم کو سب سے زیادہ اہمیت دیں گے ہم کسی غیر ملک سے قرضہ یا بھیک نہیں مانگیں گے۔ انشاء اللہ ہم ایسا ملک بنائیں گے جو دوسرے ملکوں سے لینے کی بجائے دے گا، وہ وقت ضرور آئے گا جب ملک میں قانون کی بالادستی ہو گی۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ ملک میں ڈالروں کی بارش ہو گی۔ سرمایہ کاری ہو گی۔ ملک کا سب سے بڑا سرمایہ بیرون ملک پاکستانی ہیں۔ آپ کو یہ جان کر خوشی ہو گی کہ بیرون ملکوں میں مقیم 90فیصد پاکستانی تحریک انصاف میں شامل ہیں۔ ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کی دعوت دیں گے۔ ہم ملک میں فیکٹریاں اور کارخانے لگائیں گے تا کہ لوگوں کو نوکریاں ملیں۔ انشاء اللہ ہم ملک کو چین جیسا ملک بنائیں گے۔ پاکستان میں کوئلے کو استعمال کر کے بجلی دوسرے ملکوں کو دیں گے۔ جب ہم چین گئے تو ہم نے وہاں حکمرانوں سے پوچھا کہ آپ نے غربت کیسے کم کی تو انہوں نے کہا کہ محنت اور ریاضت سے غربت کم کی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم اقتدار میں آ کر غربت کے خلاف جنگ لیں گے اور اسے ملک سے مار بھگائیں گے، اگر بھارت اپنے کسانوں کو سستی بجلی، سستی کھادیں ، پانی اور بیچ دے سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں دے سکتے، جب کسی ملک کا کسان خوشحال ہوتا ہے تو ملک خوشحال ہوجاتا ہے۔ جب کراچی میں امن ہو گا تو پورے پاکستان کو فائدہ ہو گا، ہم کراچی کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ ہم پنجابی، پختون، بلوچی، سندھی اور اردو بولنے والوں کو ایک کریں گے۔ میں آج تک نہ کسی کے سامنے جھکا ہوں نہ جھکوں گا۔ ایک آزاد پاکستان بنے گا۔ انہوں نے شہباز شریف سے کہا کہ سرکاری پیسہ کو جلسوں پر نہ خرچ کرو، اس پیسے سے چکوال کے لوگوں کو پانی ہی دے دو۔
خبر کا کوڈ : 116955
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش