0
Thursday 17 Sep 2009 13:26

نیٹو کو افغانستان میں ناکامی ہوئی تو پاکستان پر برے اثرات ہونگے،مائیک مولن

نیٹو کو افغانستان میں ناکامی ہوئی تو پاکستان پر برے اثرات ہونگے،مائیک مولن
واشنگٹن:امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چئیرمین ایڈ مرل مائیک مولن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ افغانستان ایک ناکام ریاست بن سکتا ہے ۔ایسا ہوا تو پاکستان بھی اس سے متاثر ہو گا ۔واشنگٹن میں سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوری طور پر نہیں تو کچھ عرصے بعد افغانستان کے ناکام ریاست بننے کا خدشہ ہے ۔ یہ صورت حال پاکستان اور بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کو بھی متاثر کرے گی۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر طالبان نے دوبارہ افغانستان کا کنٹرول حاصل کیا تو پاکستان کو انتہا پسندی سے لاحق داخلی خطرہ اور زیادہ بڑھ جائے گا ۔ ایڈمرل مائیکل مولن کا کہنا ہے کہ پاکستان کو دو طرف سے خطرہ لاحق ہے جن میں افغانستان اور بھارت شامل ہیں ۔ پاکستانی فوج بھارت کو اپنا اولین دشمن سمجھتی ہے لیکن اب ان میں انتہا پسندی کے حوالے سے بھی تشویش بڑھتی جا رہی ہے اور اسی لئے وہ اس مسئلے پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ایڈمرل مولن نے کہا کہ افغان حکومت کی ناکامی طالبان دور کی طرح خطرناک ثابت ہو گی۔افغان عوام میں اپنی حکومت کے قانونی اور موثر ہونے پر جو شکوک شبہات پائے جاتے ہیں وہ امریکی مقاصد کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ امریکا کو افغانستان میں ہونے والے انتخابات اور اس کے نتیجے میں تشکیل پانے والی حکومت کے قانونی جواز کا جائزہ لینا ہو گا کیونکہ یہ انتہائی اہم اور سنگین مسئلہ ہے۔مائیک مولن نے اس سال کے آخر تک افغانستان میں مزید فوج بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا ۔تاہم انہوں نے اس تاثر کو درست قرار دیا کہ لاکھوں فوجی بھیجنے کے باوجود افغان حکومت کو قانونی جواز مہیا نہیں کیا جا سکتا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 11803
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش