0
Monday 28 Nov 2011 23:53

روایتی باتیں نہیں چلیں گی، تعلقات کی بہتری کیلئے واشنگٹن کو بڑا قدم اٹھانا ہوگا، گیلانی

روایتی باتیں نہیں چلیں گی، تعلقات کی بہتری کیلئے واشنگٹن کو بڑا قدم اٹھانا ہوگا، گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ امریکا سے تعلقات پر نظرثانی کی جا رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اب روایتی باتیں نہیں ہوں گی، تعلقات کی بہتری کے لئے واشنگٹن کو بڑا قدم اٹھانا ہو گا۔ امریکی ٹی وی سی این این کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کا از سر نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔ معاملہ پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے سپرد کر دیا ہے جس کی سفارشات پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حملے کیخلاف شدید عوامی ردعمل سامنے آیا ہے، اب روایتی اقدامات سے دوطرفہ تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ عوام کی مدد کے بغیر کوئی بھی جنگ نہیں جیت سکتے۔ ہمیں اپنے لوگوں کا ساتھ چاہیئے، اس طرح کے حملے عوام کو دور کرتے ہیں۔ اب روایتی باتیں نہیں ہوں گی، اس لئے مجھے کوئی بڑا قدم چاہئے، تاکہ میں اپنے ملک اور عوام کو مطمئن کر سکوں۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات صرف باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر قائم رہ سکتے ہیں، لیکن اس وقت یہ دونوں چیزیں موجود نہیں ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر میں اپنے ملک کی خودمختاری کا تحفظ نہیں کر سکتا تو یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ دونوں ممالک کے مفادات مشترک ہیں اور ان میں باہمی احترام ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ابھی تک افغانستان پر آئندہ ماہ ہونے والی بون کانفرنس کے بائیکاٹ کا فیصلہ نہیں کیا۔
دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم گیلانی کا کہنا ہے کہ مہمند ایجنسی پر حملے کے بعد امریکا اور نیٹو سے تعلقات کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا۔ قوم کو مطمئن کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھانا ہو گا۔ بون کانفرنس کا بائیکاٹ خارج از امکان نہیں۔ سی این این کو انٹرویو میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا نیٹو حملہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ امریکا اور نیٹو کے ساتھ تعلقات کا ازسر نو جائزہ لیں گے۔ نیٹو حملے کے بعد معاملات انتہا تک پہنچ چکے ہیں۔ اب روایتی باتیں نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے استحکام کے لیے مثبت کردار ادا کیا۔ افغان مسئلے کا ایسا حل قبول نہیں جو پاکستان کے مفاد کے منافی ہو۔ نیٹو حملے کے بعد بون کانفرنس کا بائیکاٹ خارج از امکان نہیں۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ قوم کو مطمئن کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھانا ہو گا۔ عوامی خواہشات کے سوا کوئی آپشن قبول نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ موجودہ صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جلد طلب کیا جائے گا۔ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی احترام اور برابری کے تعلقات چاہتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 118210
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش