QR CodeQR Code

خلیج تعاون کونسل اسلامی تحریکوں کو منحرف کرنے کی امریکی اور اسرائیلی پالیسی پر عمل پیرا ہے، سیاسی ماہرین

30 Nov 2011 17:19

اسلام ٹائمز: عرب سیاسی ماہرین کے مطابق خلیجی عرب ممالک جہاں امریکہ کے سب سے بڑے اڈے بھی موجود ہیں، خودمختار خارجہ پالیسی کے حامل نہیں بلکہ امریکی ڈکٹیشن کے مطابق عمل کرتے ہیں۔


اسلام ٹائمز- عرب دنیا کے بعض معروف سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے فارس نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے خلیج تعاون کونسل کی جانب سے امریکی اور مغربی پالیسیوں کو جامہ عمل پہنانے میں مرکزی کردار ادا کرنے پر روشنی ڈالی ہے۔
قطر خطے میں رونما ہونے والی اسلامی تحریکوں کو منحرف کرنے کی امریکی پالیسی میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے:
عرب ممالک اور صہیونزم سے مربوط مسائل کے ماہر مصر کے ڈاکٹر امین اسکندر نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے حکام خطے میں رونما ہونے والی اسلامی اور عوامی تحریکوں کے حق میں نہیں جسکی وجہ یہ ہے کہ وہ ان تحریکوں کو اپنے تاج و تخت کیلئے شدید خطرہ تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ممالک ان عوامی تحریکوں کو آزادی، عدالت اور مساوات پر مبنی اپنے حقیقی راستے سے منحرف کرنے کی امریکی اور اسرائیلی پالیسیوں پر سختی سے عمل پیرا ہیں اور دولت اور میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈے کی مدد سے ان تحریکوں کو امریکہ اور اسرائیل کے مفاد میں موڑنے کیلئے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔
ڈاکٹر امین اسکندر نے قطر کی جانب سے ڈپلومیٹک اور میڈیا سطح پر امریکی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ عرب ممالک میں رونما ہونے والی تحریکوں کو منحرف کرنے کیلئے امریکہ کی جانب سے سونپے گئے کردار کو بہت اچھی طرح ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطر ان امریکی اہداف کیلئے مالی امداد کے علاوہ اپنے میڈیا کے ذریعے بھی اس سے تعاون کر رہا ہے۔
خلیجی ممالک امریکہ کے مطیع اور خودمختار خارجہ پالیسی سے عاری ہیں:
غزہ میں واقع الازھر یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر ڈاکٹر مخیمر ابوسعدہ نے کہا کہ خلیجی ممالک جہاں امریکہ کے سب سے بڑے اڈے موجود ہیں، آزادی اور خودمختاری سے برخوردار نہیں، لہذا انکے فیصلے اپنی مرضی کے مطابق نہیں ہوتے بلکہ مغربی قوتوں کے اشاروں پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک آزاد اور خودمختار پالیسی کے حامل ہیں تو پھر وہ کیوں اپنی آرمی اور اسلحہ کے ذخائر کو فلسطین کی آزادی اور غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خاتمے کیلئے بروئے کار نہیں لاتے؟۔
ڈاکٹر مخیمر ابوسعدہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک عرب دنیا کے مفادات سے کہیں دور ہو چکے ہیں اور امریکہ کی پیروی کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امریکہ ہے جو انکی پالیسیوں کو تشکیل دیتا ہے، یہ انتہائی شرم والی بات ہے کہ یہ ممالک خطے میں رونما ہونے والی اسلامی تحریکوں کو اپنے اصلی راستے سے منحرف کرنے کی امریکی اور اسرائیلی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔
ڈاکٹر ابوسعدہ نے کہا کہ خلیجی عرب ممالک امریکہ کے بھیانک چہرے پر پردہ ڈالنے اور عرب انقلابی تحریکوں کے خلاف سازشیں کرنے میں کسی اقدام سے دریغ نہیں کرتے لیکن عرب اقوام ہر گز ان ممالک کے جھوٹے دعووں کے فریب میں نہیں آئیں گی۔
عرب ممالک جمہوریت سے خوفزدہ ہیں:
انٹرنیشنل ریلیشنز کے ماہر ڈاکٹر علاء ابو طہ نے اس بارے میں کہا کہ اسٹریٹجک اسٹڈیز میں کسی ملک کے موقف کو جاننے کیلئے ایک علمی طریقہ موجود ہے اور وہ یہ کہ "کسی ملک کی خارجہ پالیسی کو سمجھنے کیلئے اسکے بنیادی اصولوں کو جاننا ضروری ہے"۔ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے درمیان بہت سے مسائل پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر ابو طہ نے خلیج تعاون کونسل کی جانب سے مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کو بچانے کیلئے انقلابی گروہوں پر دباو ڈالے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک مصر کے انقلاب کا اپنے ممالک تک پھیل جانے اور وہاں پر بھی جمہوریت کا مطالبہ سامنے آنے سے سخت خوفزدہ تھے، لہذا ہم دیکھتے ہیں کہ یمن میں بھی سعودی عرب نے وہاں کے ڈکٹیٹر علی عبداللہ صالح اور اسکے خاندان کی بھرپور حمایت کی اور اسکی مالی اور فوجی امداد بھی کی۔ سعودی عرب نے اس طرح یمن کے انقلاب کو دوسرے عرب ممالک میں پھیلنے سے روک دیا۔
سعودی عرب نے یمن اور شام میں دوغلی پالیسی اپنا رکھی ہے:
ڈاکٹر علاء ابو طہ نے شام کے حالات اور اس سے متعلق عرب ممالک کی پالیسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک خطے میں اسلامی مزاحمت کو کمزور کرنا چاہتے تھے، اسی وجہ سے سعودی عرب نے یمن اور شام میں دوغلی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ سعودی عرب کے مفتی حضرات یمن کے بارے میں یہ فتوا دیتے ہیں کہ ولی امر مسلمین کے خلاف بغاوت جائز نہیں اور اسکی اطاعت سب پر واجب ہے لیکن جب شام کی باری آتی ہے تو وہ بالکل مختلف موقف اپناتے ہیں۔ اس دوغلی پالیسی نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 118706

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/118706/خلیج-تعاون-کونسل-اسلامی-تحریکوں-کو-منحرف-کرنے-کی-امریکی-اور-اسرائیلی-پالیسی-پر-عمل-پیرا-ہے-سیاسی-ماہرین

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org