0
Saturday 19 Sep 2009 11:50

کوہاٹ،ہوٹل میں خودکش حملہ،33 افراد جاں بحق،60 زخمی

کوہاٹ،ملبے سے مزید 6 لاشیں برآمد جاں بحق افراد کی تعداد 39ہو گئی
کوہاٹ،ہوٹل میں خودکش حملہ،33 افراد جاں بحق،60 زخمی
کوہاٹ ہنگو،پشاور،استرزئی،اسلام آباد:کوہاٹ کے علاقہ استرزئی کے کچہ پکا چوک میں خودکش حملہ میں 33 افراد جاں بحق،ساٹھ زخمی ہو گئے۔ دھماکہ سے ہوٹل، 32 دکانیں اور 16 گاڑیاں تباہ ہو گئیں سرحد حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے تین تین لاکھ اور زخمیوں کیلئے ایک ایک لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ وزیر داخلہ رحمن ملک نے خودکش حملے کی رپورٹ طلب کر لی۔ قائم مقام صدر،وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی،گورنرز،وزراء اعلٰی ،وفاقی وزراء،اور سیاسی جماعتوں کے قائدین نے خودکش دھماکے کی مذمت کی،واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کوہاٹ سے سترہ کلومیٹر استرازئی کے کچہ پخہ چوک میں خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی کو قسمت علی ہوٹل کے سامنے زور دار دھماکہ سے اڑا دیا،دھماکہ میں ہوٹل اور 32 دکانیں تباہ ہوگئیں،دھماکہ کی جگہ پر گڑھا بن گیا۔ قریبی مکانات منہدم ہو گئے مقامی افراد اور انتظامیہ نے لاشوں اور زخمیوں کو ملبے تلے سے نکالا،زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوہاٹ اور لیاقت میموریل ہسپتال منتقل کیا گیا۔ کوہاٹ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔ حکام کے مطابق حملہ آور کے جسم کے اعضاء ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے جمع کئے گئے ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے وقت کچہ پخہ چوک میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور یہاں مقامی مارکیٹ سے دیہات کے لوگ عید کی خریداری کیلئے آئے ہوئے تھے کچہ پخہ چوک سے وادی تیرہ اور دوسرے علاقوں کو بھی سڑکیں جاتی ہیں اور یہ چوک ایک مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔ بی بی سی کے مطابق تباہ ہونے والی دکانیں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کی ہیں اور ہلاک ہونے والوں میں بھی زیادہ تعداد اہل تشیع ہی کی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں مقامی آبادی نے بتایا ہے کہ انہیں کچھ عرصہ سے طالبان سے دھمکیاں بھی مل رہی تھیں۔ بی بی سی کے مطابق لشکر جھنگوی العالمی نامی ایک تنظیم نے پاکستانی ذرائع ابلاغ کے دفاتر میں فون کر کے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ خود کو تنظیم کا ترجمان ظاہر کرنے والے عثمان حیدر نامی شخص نے ذرائع ابلاغ کے دفاتر میں فون کر کے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ خود کو تنظیم کا ترجمان ظاہر کرنے والے عثمان حیدر نامی شخص نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ یہ حملہ ان کی تنظیم کے اہم رہنماء مولانا امین کی ہلاکت کا بدلہ ہے۔ یاد رہے کہ استررزئی کا علاقہ ضلع ہنگو کے سرحد پر واقع ہے جہاں پہلے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کے واقعات پیش آچکے ہیں جن میں سکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ بڑی تعداد میں عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سرحد امیر حیدر ہوتی نے خودکش حملہ مذمت کرتے ہوئے دھماکہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردوں کا خاتمہ کر کے ہی دم لیں گے۔ وزیراعلیٰ امیر حیدر ہوتی نے دھماکہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے تین تین لاکھ اور زخمیوں کیلئے ایک ایک لاکھ روپے امدد دینے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر وزیر داخلہ رحمن ملک نے بھی خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سرحد سے رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔ ادھر ڈی پی او کوہاٹ داؤد خان بنگش نے کہا کہ دھماکہ میں ڈیڑھ سو کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔جائے وقوعہ پہنچنے والے ڈی پی او دلاور بنگش کی گاڑی پر مشتعل مظاہرین نے پتھراؤ کیا ہے۔قائمقام صدر،وزیر عظم،وزیر داخلہ،وزیر اطلاعات و نشریات اور سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کوہاٹ میں خودکش حملہ کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت شر پسندوں کے اوچھے ہتھکنڈوں سے قطعی مرعوب نہیں ہو گی اور شدت پسندوں کے عزائم کو طاقت سے کچلنے کا سلسلہ آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک جاری رہے گا۔ اپنے الگ الگ پیغامات میں قائمقام صدر فاروق ایچ نائیک،وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی،وزیر داخلہ رحمان ملک،وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ،سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے اور کہا ہے کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور حکومت ملک سے شدت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔ صوبہ سرحد کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ میاں افتخار حسین نے جمعہ کے روز کوہاٹ میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کی جس میں متعدد بے گناہ افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔انہوں نے اس واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند قوتیں تشدد اور بربریت کے ختم ہونے والے سلسلہ کو جاری رکھنے کے لئے اس قسم کی گھناؤنی کارروائیوں کا سہارا لے رہے ہیں، لیکن وہ اپنے مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ رمضان کے بابرکت مہینے میں اس قسم کی کارروائیاں کرنا دین اسلام کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وحشی درندے کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں اور حکومت عوام کی بھرپور تائید سے ان کا قلع قمع کر کے صوبے کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے کوشاں ہے۔انہوں نے واقعے میں شہید ہونے والوں کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کوہاٹ میں بزدلانہ خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے جس کے باعث کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ جمعہ کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے خودکش حملے کو بربریت،غیر اسلامی اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو ہلاک کرنے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔ پاکستان پیپلز پارٹی (شیرپاؤ)کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور صوبائی صدر سکندر حیات خان شیر پاؤ نے کوہاٹ میں خودکش بم دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ خودکش دھماکہ کرنے والے انسانیت کے دشمن ہے اور اس قسم کی کارروائی کرنے والے افراد کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ دہشت گرد معاشرے کو ملیا ملیٹ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور عوام اتفاق اور اتحاد سے ان کے عزائم ناکام بنائیں۔ انھوں نے اس واقعہ میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی و ہمدردی کا اظہار کیا اور جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت کیلئے دعا کی ۔ انھوں نے خودکش دھماکہ کے باعث زخمی افراد سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی ۔
کوہاٹ،ملبے سے مزید 6 لاشیں برآمد جاں بحق افراد کی تعداد 39ہو گئی
کوہاٹ:کوہاٹ کے نواحی علاقے کچا پکا میں خودکش دھماکے سے منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے سے چھ مزید لاشیں ملنے کے بعد مرنے والوں کی تعداد 39 ہو گئی ہے۔تحقیقاتی ٹیم نے کام شروع کر دیا ۔ کوہاٹ کے نواحی علاقے کچا پکا میں گذشتہ روزخود کش دھماکے میں ہلاک ہونے والے 24 افراد کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے،جبکہ نو افراد کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی۔ جن کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں موجود ہیں ۔خودکش حملے میں ایک سو پچاس کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔ کوہاٹ پولیس کے مطابق دھماکے میں 39 افراد ہلاک اور 54 زخمی ہوئے۔ دوسری جانب کچا پکا خودکش دھماکے کی تحقیقات کے لئے انسپکٹر نظام شاہ کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق خودکش دھماکے میں سفید جیپ استعمال ہوئی ۔دوسری جانب کوہاٹ ہی میں گذشتہ رات پولیس موبائل پر ریموٹ کنٹرول بم کے حملے میں جاں بحق پولیس اہلکار رؤف خان کو آج نواحی علاقے سوور گل میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

خبر کا کوڈ : 11873
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش