0
Thursday 1 Dec 2011 15:29

نیٹو حملہ، قوم حکمرانوں کی طرف سے روایتی مذمت نہیں بلکہ بھرپور عسکری جواب چاہتی ہے، اسد اللہ بھٹو

نیٹو حملہ، قوم حکمرانوں کی طرف سے روایتی مذمت نہیں بلکہ بھرپور عسکری جواب چاہتی ہے، اسد اللہ بھٹو
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو نے کہا ہے کہ امریکی و نیٹو فوج کا پاکستانی چوکیوں پر حملہ نہ صرف ملکی آزادی و خودمختاری پر حملہ ہے بلکہ پاکستان کے خلاف امریکہ کے جارحانہ عزائم کا کھلا اظہار ہے۔ امریکہ کے اس منافقانہ کردار اور پاکستانی عوام کی ہلاکتوں سے سیاسی و عسکری قیادت کی اب آنکھیں کھل جانی چاہیں۔ غیروں کی جنگ سے علیحدگی اختیار کرکے اور پارلیمنٹ و اے پی سی کی قراردادوں پر عمل کرکے ملکی خودمختاری اور نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شباب ملی ضلع شرقی کے تحت شاہ فیصل نمبر ایک سے شمسی اسکوائر تک امریکی و نیٹو افواج کے حملوں کے خلاف نکالی جانے والی دفاع پاکستان ریلی کی قیادت کرتے ہوئے شرکاء سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی شرقی کے امیر اسامہ رضی، صدر شباب ملی کراچی سیف الدین، صدر شباب ملی شرقی نصر عثمانی امیر جماعت شاہ فیصل آصف بٹ نے بھی خطاب کیا۔
اسد اللہ بھٹو نے مزید کہا کہ قوم حکمرانوں کی طرف سے روایتی مذمت نہیں بلکہ بھرپور عسکری جواب چاہتی ہے۔ حکومت کے دلیرانہ اقدام کی قوم تائید کرے گی۔ اسامہ رضی نے اپنے خطاب میں امریکی جارحیت کے خلاف حکمران اور فوجی جنرل قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے ملک دشمنوں کو بھرپور جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے ایجنٹ عوام کے ردعمل سے بچنے کے لیے ملک میں شیعہ سنی فسادات کروا کر اپنے مذموم عزائم پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ سیف الدین نے اپنے خطاب میں کہا اب وقت آگیا ہے کہ حکمرانوں کی طرف سے امریکہ کی صرف مذمت کے روایتی حربوں میں آنے کے بجائے ملک میں موجود امریکی ایجنٹوں کی مرمت کے لیے گھروں سے نکلا جائے۔ نصرعثمانی نے نیٹو افواج کے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ قوم کا شعور بیدار ہوچکا ہے اور اب ملک پر مسلط امریکی حکمرانوں کے بھاگنے کا وقت آگیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 118986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش