QR CodeQR Code

امریکہ سے کئے گئے خفیہ معاہدوں کے خاتمے میں مدد کو تیار ہیں، نواز شریف

2 Dec 2011 15:37

اسلام ٹائمز:عدم اعتماد کی تحریک، صدر کے مواخذے اور پارلیمنٹ سے استعفوں کے سوال پر مسلم لیگ ن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم ابھی تک جو کچھ کر رہے ہیں وہ ملکی مفاد میں کر رہے ہیں، سوئے ہوئے نہیں، ایک ایک چیز کو دیکھ رہے ہیں۔ جب اور جس اقدام کی ضرورت پڑی کریں گے۔


اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کے سربراہ میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر پارلیمنٹ حساب کتاب لے رہی ہوتی تو مجھےسپریم کورٹ جانے کی ضرورت نہ پڑتی۔ ایک ایک چیز کو دیکھ رہے ہیں۔ جب اور جس اقدام کی ضرورت پڑی کریں گے۔ امریکا سے خفیہ معاہدوں‌ کے خاتمے کے لیے حکومت اور فوج کی مدد کو تیار ہیں۔ ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر پارلیمنٹ حساب کتاب لے رہی ہوتی تو مجھے سپریم کورٹ جانے کی ضرورت نہ پڑتی، پارلیمنٹ نے ججوں کی بحالی، بھوربن معاہدے پر عمل درآمد اور کرپشن کے خاتمے کے لیے کیا کردارادا کیا ہے۔ 
 
ان کا کہنا تھا کہ پی این ایس مہران سمیت میمو اسکینڈل اور نیٹو حملے پر ابھی تک پارلیمنٹ میں بحث نہیں کی گئی، مشرف کو پارلیمنٹ میں کھڑا کر کے بجلی بحران ختم کرنے میں غفلت پر پوچھا تک نہیں گیا، کل سپریم کورٹ میں میں نے کسی پر انگلی نہیں اٹھائی اور نہ کسی کو غدار کہا۔ حکومتی وزرا نے جو باتیں کیں وہ جھوٹ کا پلندا ہیں، ہم کسی کو پاکستان مین نئی ایسٹ انڈیا کمپنی کھولنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ہم پارلیمنٹ کو پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ کردار ادا کریں لیکن ہمیں پتہ تھا کہ پارلیمنٹ سے کچھ نہیں نکلے گا۔ 

عدم اعتماد کی تحریک، صدر کے مواخذے اور پارلیمنٹ سے استعفوں کے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ ہم ابھی تک جو کچھ کر رہے ہیں وہ ملکی مفاد میں کر رہے ہیں، سوئے ہوئے نہیں۔ ایک ایک چیز کو دیکھ رہے ہیں۔ جب اور جس اقدام کی ضرورت پڑی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کل میں بطور شہری قوم کا کیس لے کر سپریم کورٹ میں پیش ہوا، کسی کا وکیل بن کر نہیں۔ طارق کھوسہ کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ حکومتی وزرا نے جو باتیں کیں، وہ میری سمجھ میں نہیں آ رہیں۔ اگر اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ نے بلایا تو ہم ضرور پیش ہوں گے۔ 

تحریک انصاف کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ جو جماعت اسٹیبلشمنٹ کے سائے میں پل رہی ہو، وہ کبھی انقلابی نہیں ہو سکتی، ہم بھی تب انقلابی ہوئے جب اسٹیبلشمنٹ کو چھوڑا۔ سینیٹ انتخابات سے پہلے مسلم لیگ نون نے پارلیمنٹ سے استعفوں کا فیصلہ نہیں کیا۔ اگر ہزارہ صوبہ بنے گا تو مجھے خوشی ہو گی، انتظامی بنیادوں پر مزید نئے صوبے بننے چاہییں اگر ہزارہ صوبہ بنا تو وزیراعلٰی بھی ہمارا ہو گا۔
دیگر ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ امریکا سے اتحاد کے خفیہ معاہدے سامنے لائے جائیں، ان سے نکلنے کیلئے انکی جماعت، پاک فوج کی حمایت کرے گی۔ ہری پور میں پارٹی رہنماء پیر صابرشاہ سے تعزیتی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ وہ کسی سے دشمنی یا عداوت پر نہیں بلکہ قومی فریضہ کے مطابق سپریم کورٹ گئے کیونکہ، ملک کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک پستی کی جانب جا رہا ہے، ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، موجودہ حکومت نے ملک اور اس کے عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا، یہ مشرف کی پالیسیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے، نواز شریف نے کہا کہ ملک میں نئی ایسٹ انڈیا کمپنی کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ میمو کیس کیس گزشتہ روز سماعت کے بعد حکومتی پریس کانفرنس جھوٹ کا پلندہ تھیں، میثاق جمہوریت پر عمل نہ ہونے کی وجہ این آر او ہے، اہم ایشوز پر موجودہ پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔


خبر کا کوڈ: 119142

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/119142/امریکہ-سے-کئے-گئے-خفیہ-معاہدوں-کے-خاتمے-میں-مدد-کو-تیار-ہیں-نواز-شریف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org