0
Saturday 3 Dec 2011 22:48

انجم عقیل خان سمیت تین ملزمان کو درخواست ضمانت خارج ہونے پر کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا

انجم عقیل خان سمیت تین ملزمان کو درخواست ضمانت خارج ہونے پر کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا
اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی کے اسپیشل جج سنٹرل خالد شبیر کے روبرو، انجم عقیل خان کے وکیل سینٹر ظفر علی شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن نے اب بھی ان کے مؤکل کو 21 کروڑ روپے کی ادائیگی کرنی ہے جبکہ سپریم کورٹ میں انجم عقیل نے 23 کنال اراضی سے دستبرداری کا حلف نامہ جمع کرایا۔ انجم عقیل کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معاملہ خالصتاً لین دین کا تھا لیکن بددیانتی سے اس کو فوجداری کا رنگ دیا گیا۔ اس کیس سے انجم عقیل کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچا۔
استغاثہ کے وکیل بابر سعید بٹ کا کہنا تھا کہ انجم عقیل نے نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کو 185 کنال اراضی کے بدلے ڈویلیپ پلاٹ حاصل کرنے کی درخواست دی، 31 کنال اراضی کے بدلے 160 کنال اراضی کے پلاٹ حاصل کئے۔ بعد میں ان کے شئیر ہولڈ نے حکم امتناعی حاصل کر لیا کہ انجم عقیل اکیلا مالک نہیں۔ دلائل کی سماعت کے بعد، فاضل جج نے انجم عقیل خان سابق ایم ڈی نیشنل پولیس فاؤنڈیشن افتخار چودھری اور سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر عبدالحنان کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی۔ ایف آئی اے اہلکاروں نے تینوں ملزمان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا۔ جبکہ شریک ملزم لئیق احمد نے ایف آئی اے کی جانب سے بے گناہ قرار دیئے جانے پر ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لے لی۔ انجم عقیل خان پر الزام ہے کہ انہوں نے نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کے چار سابق منیجنگ ڈائریکٹرز کی معاونت سے زمین کی خریداری اور پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں چھ ارب روپے کا غبن کیا تھا۔ عدالت عظمی نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لے رکھا ہے۔
خبر کا کوڈ : 119492
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش