فلسطین کی تحریک حماس نے محمود عباس،نتن یاہو اور اوباما کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کی مذمت کی ہے ۔ تحریک حماس نے پیر کے دن اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس سہ فریقی مذاکرات سے پتہ چلتا ہے کہ محمود عباس صیہونیوں اور امریکہ کے سامنے جھک گئے ہيں اور ان کا وہ سابقہ موقف بے بنیاد تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ جب تک اسرائیل کالونیوں کی تعمیر نہيں روک دیتا اس وقت تک اس کے ساتھ کوئی مذاکرات نہيں ہوں گے۔تحریک حماس نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ قانونی طور پر محمود عباس کو یہ حق نہيں ہے کہ وہ فلسطینیوں کی طرف سے مذاکرات کریں۔عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے ترجمان ماہر طاہر نے بھی کہا ہے کہ اس نشست کا ملت فلسطین کو کوئي فائدہ نہيں ہو گا بلکہ اس کا فائدہ صرف امریکہ اور اسرائیل کو پہنچے گا ۔قابل ذکر ہے کہ نام نہاد فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس،صیہونی وزیراعظم نتن یاہو اور امریکی صدر باراک اوباما آئندہ منگل کو نیویارک میں مذاکرات کرنے والے ہيں ۔