QR CodeQR Code

کچھ نہیں کہہ سکتا کیری لوگر بل کی امداد کب ملے گی،ہالبروک

پاکستان کو سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر امداد ملے گی،امریکی سینیٹ نے کیری لوگر بل منظور کر لیا

کیری لوگربل کو اب بھی بہت سے مراحل درپیش ہیں،امداد دینے کے بجائے صرف بہلایا گیا

25 Sep 2009 10:52

امریکی سینیٹ نے جمعرات کو متفقہ طور پر پاکستان کی امداد کیلئے کیری لوگر بل کی منظوری دیدی جس کے تحت پاکستان کو آئندہ پانچ سال کے دوران معاشی امداد کی مد میں سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر اور مجموعی طور پر ساڑھے سات ارب ڈالرز ملیں گے۔ اس بات کا اعلان امریکا کے صدر


 نیو یارک:امریکی سینیٹ نے جمعرات کو متفقہ طور پر پاکستان کی امداد کیلئے کیری لوگر بل کی منظوری دیدی جس کے تحت پاکستان کو آئندہ پانچ سال کے دوران معاشی امداد کی مد میں سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر اور مجموعی طور پر ساڑھے سات ارب ڈالرز ملیں گے۔ اس بات کا اعلان امریکا کے صدر بارک اوباما نے کیا۔ پاکستان کے صدر آصف زرداری اور برطانیہ کے وزیراعظم گورڈن براؤن کے ہمراہ فرینڈز آف پاکستان کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کرتے ہوئے صدر اوباما نے پاکستان کی معاشی مدد کے حوالے سے اپنی انتظامیہ کے عزم کا اظہار کیا۔ اس بات کا امکان ہے کہ جلد ہی امریکی ایوانِ نمائندگان بھی اس بل کی منظوری دے دیں گے جس کے بعد اسے دستخط کیلئے امریکی صدر کو بھجوایا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق نئے ترمیم شدہ مسودے میں بھارت کے ساتھ تعاون کی شرط ختم کی جا چکی ہے لیکن اس میں پڑوسیوں کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کی شرط شامل ہے، نئے مسودے میں ڈاکٹر قدیر خان کے حوالے سے بھی شق ختم کی جا چکی ہے۔ دوسری جانب برطانیہ کے وزیراعظم گورڈن براؤن نے پاکستان کیلئے 50 ملین پاؤنڈ امداد کا اعلان کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تحت پاکستان کیلئے ملٹی ڈالر ٹرسٹ فنڈ قائم کر دیا گیا ہے۔ ادھر پاکستان اور افغانستان کیلئے صدر بارک اوباما کے خصوصی نمائندے رچرڈ ہولبروک نے کہا ہے کہ کیری لوگر بل امریکی ایوان ِ نمائندگان میں آئندہ ہفتے پیش کیا جائیگا۔ دوسری جانب پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مضبوط پاکستان دنیا کے امن کی ضمانت ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف سنجیدگی سے کوششیں کر رہا ہے، سوات اور مالاکنڈ آپریشن کے بعد پاکستان کا خلوص ثابت ہو گیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا نے پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا ہے، اہم موڑ پر عالمی برادری پاکستان کو تنہا نہ چھوڑے، ہمارے عوام کو امید اور نئی صبح کا پیغام دیا جائے۔ نیو یارک میں فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کا نظریہ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کوششیں صرف میدان جنگ پر ہی نہیں کی جا سکتیں، اس سلسلے میں تعلیم، صحت، ملازمتوں، تجارت کے شعبے میں کوشش کے علاوہ ہمارے عوام کے دلوں کو بھی جیتنا ہو گا۔ صدر زرداری نے کہا کہ ایک سال قبل پاکستان ایک کمزور اور خطرات میں گھرا ہوا ملک تھا لیکن آج صورتحال بہتر ہے، ہماری معیشت بہتر ہوئی ہے اور یہ بہتری ہمارے سیاسی استحکام کو مزید تقویت بخشے گی، ایک مستحکم اور ترقی کی راہ پر گامزن پاکستان ہی دنیا کی دہشت گردی کے خلاف امیدوں پر پورا اتر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے پہلے سال کے دوران ہم نے جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ کسی ایک شخص کی نہیں بلکہ تمام اقوام کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وادی سوات میں دہشت گردوں کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے، یہ کامیابی صرف پاکستان کی نہیں بلکہ دنیا بھر کے ممالک کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام دہشت گردوں کے نظریات اور حکمت عملی کے خلاف متحد ہو چکے ہیں، ہم نے اس سلسلے میں عزم اور حوصلے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خون کے نظرانے دے کر اور تکلیف برداشت کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارے ارادے غیر متزلزل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل ہمارے عزم کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا لیکن سوات اور مالاکنڈ میں ہماری کامیابی نے ان تمام شکوک و شبہات کو ختم کر دیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج کا اجلاس عالمی برادری کی جانب سے اس بات کا اعتراف ہے کہ پاکستان نئی صدی کی اس عظیم جدوجہد میں سب سے آگے ہے۔ انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی مدد سے پاکستان نے اپنی معیشت کو بہتر بنانا شروع کر دیا ہے، لیکن منزل ابھی بہت آگے ہے، افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات تعاون کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، ہم نے جو اقدامات اٹھائے ہیں انہوں نے ہمیں ایک موقع فراہم کیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت نے نتائج دینا شروع کر دیئے ہیں، ہم مزید نتائج دینے کیلئے پر عزم ہیں اور اپنے عوام کو کامیابی میں حصہ دیں گے لیکن یہ کام آسان نہیں ہے، ہم چیلنجز کا سامنا کرتے رہیں گے، چیلنجز میں مواقع ہیں، ہماری قوم قیمت ادا کرنے کو تیار ہے، ہم ہر وہ اقدام کرنے کو تیار ہیں جو ہماری آزادی کی ضمانت ہے۔
کیری لوگربل کو اب بھی بہت سے مراحل درپیش ہیں،امداد دینے کے بجائے صرف بہلایا گیا
نیو یارک:فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کے رکن ممالک نے پاکستان میں جمہوری استحکام کیلئے متفقہ اور موثر حمایت کا اظہار کیا ہے جس سے جمہوریت مخالف قوتوں کی حوصلہ شکنی تو ہو گی لیکن درحقیقت جس امداد کی پاکستان کو سخت ضرورت ہے وہ دینے کے بجائے صرف دکھلا  کر بہلایا گیا ہے۔ امداد کے سلسلے میں وعدے بہت ہوئے لیکن امداد کی فراہمی کیلئے کوئی اقدم نہیں ہو پایا، کیری لوگر بل اگرچہ امریکی سینیٹ میں منظور ہو گیا ہے لیکن اس کے تحت ملنے والی امداد کی ترسیل میں اب بھی بہت سے مراحل درپیش ہیں۔ پاکستان کے معاشی مسائل کو حل کرنے کیلئے جس عالمی مالی امداد کی ضرورت ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے معاشی ڈھانچہ،ماحول اور ثقافت کو جو تباہ کن نقصان پہنچا ہے اس کی بحالی کیلئے مالی امداد کی فراہمی کیلئے 5 ارب ڈالرز سے زائد امداد کے وعدے تو کیے جا چکے ہیں لیکن اس امداد کی پاکستانی حکومت کو فراہمی کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ اسی طرح صدر اوباما نے فرینڈز آف پاکستان کے اجلاس میں یہ پُرمسرت اعلان بھی کیاہے کہ امریکی سینیٹ نے کیری لوگر بل کی منظوری دے دی ہے۔ یہ واقعی زرداری حکومت اور معاشی بوجھ تلے دبے پاکستانی عوام کیلئے ایک اچھی خبر ہے لیکن اس مالی امداد کو پاکستانی عوام تک ترسیل میں ابھی کتنا وقت لگے گا اور کن شرائط کے تحت یہ امداد فراہم ہو گی اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ یہ امداد غیر فوجی ہو گی اور 5 سال کے عرصے تک 1.5 ارب ڈالرز سالانہ کے طور پر ملے گی۔ اس خبر سے پاکستان کی عالمی حلقوں میں ساکھ بہتر ہو گی اور حکومت کو بھی موقع ملے گا کہ وہ دنیا پر یہ ثابت کرے کہ اب پاکستان میں یہ امداد شفاف طریقے سے اور کم سے کم کرپشن کے ساتھ پاکستانی عوام پر خرچ ہو رہی ہے تاہم اس امداد کی فراہمی کے ساتھ اس کے شفاف اور عوامی استعمال کے علاوہ دیگر شرائط بھی وابستہ ہوں گی تاہم ابھی امریکی سینیٹ کے اس منظور کردہ کیری لوگر بل کو قانون بننے اور امداد کی ترسیل کیلئے صدر اوباما کے دستخطوں سمیت متعدد مراحل سے گذرنا ہے۔ بھارت سے تعاون کی شرائط سمیت متعدد شرائط منوانے کے بعد یہ بل منظور ہوا ہے،خدا کرے باقی مراحل بھی طے ہوں۔
 کچھ نہیں کہہ سکتا کیری لوگر بل کی امداد کب ملے گی،ہالبروک
نیو یارک:پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکا کے خصوصی نمائندے رچرڈ ہالبروک نے کیری لوگر بل کے تحت سینیٹ سے منظور ہونے والی امداد پاکستان کو ملنے والی مجوزہ امداد کا ٹائم فریم دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کچھ نہیں کہہ سکتے یہ امداد کب ملے گی، پاکستان کے وزیر خارجہ اور برطانوی خصوصی نمائندہ برائے افغانستان کی موجودگی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کی معاشی مشکلات سے آگاہ ہے اور یہ کہ وہ اس کی ہر ممکن مدد کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ فرینڈز آف پاکستان کے اجلاس کے موقع پر امریکی سینیٹروں سے رابطے کے نتیجے میں اسی لئے آج سینیٹ نے کیری لوگر بل کی منظوری دی ہے ۔ نمائندہ جنگ کے اس دو ٹوک سوال پر کہ تمام قانونی مراحل طے کرنے اور کیری لوگربل کی امداد پاکستان تک پہنچنے میں ابھی کتنا وقت درکار ہے ؟رچرڈ ہالبروک نے اپنے جواب میں کہا کہ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے اور مدت کا کوئی تخمینہ نہیں دے سکتے کیونکہ اس سے بقول ان کے” کانگریس کے اراکین ناراض ہو سکتے ہیں کیونکہ ابھی ایوان نمائندگان کو اپنا مسودہ منظور کرنا ہے“۔ انہوں نے واضح طور پر یہ کہا کہ امریکی حکومت اور پاکستانی حکومت کے نظام میں حائل پیچیدگیاں اور مالی امداد کے پہنچنے میں تاخیر اور پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چار سو چالیس ملین ڈالرز کی امداد پاکستان کیلئے تیار ہے لیکن بعض وجوہات کے باعث یہ امداد ریلیز نہیں ہو سکی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس بھی یہ جاننا چاہتی ہے کہ امداد کہاں اور کیسے خرچ ہو رہی ہے اور ٹرانسپیرنسی بھی ایک مسئلہ ہے۔ برطانوی خصوصی نمائندہ برائے افغانستان نے بھی برطانیہ کی جانب سے پاکستان کیلئے کئی سالوں پر مشتمل امداد اور احباب پاکستان کے فیصلوں کو عید کا تحفہ قرار دیتے ہوئے مبارکباد دی جبکہ وزیر خارجہ محمود قریشی نے اردو زبان میں بریفنگ دی۔



خبر کا کوڈ: 12128

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/12128/پاکستان-کو-سالانہ-ڈیڑھ-ارب-ڈالر-امداد-ملے-گی-امریکی-سینیٹ-نے-کیری-لوگر-بل-منظور-کر-لیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org