0
Saturday 26 Sep 2009 12:23

پشاور،بنوں میں خودکش حملے،پولیس اہلکاروں سمیت 20جاں بحق،150 سے زائد زخمی،بیسیوں مکان،دکانیں،گاڑیاں تباہ

پشاور،بنوں میں خودکش حملے،پولیس اہلکاروں سمیت 20جاں بحق،150 سے زائد زخمی،بیسیوں مکان،دکانیں،گاڑیاں تباہ
پشاور،بنوں:پشاور اور بنوں میں خودکش دھماکوں میں پولیس اہلکاروں سمیت 20 افراد جاں بحق اور100سے زائد زخمی ہو گئے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے، دھماکہ کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، وزیراعظم نے فوری تحقیقات کا حکم دیدیا،بنوں دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کر لی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے صدر میں فخر عالم روڈ پر واقع نجی بینک کے قریب خودکش کار بم دھماکہ 12بجے سے کچھ دیر پہلے ہوا، دھماکے کے باعث 32 گاڑیاں اور 50 دکانیں تباہ اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ہولناک دھماکے سے ایلیٹ فورس کے اہلکار سمیت 10 افراد جاں بحق اور 90 سے زائد زخمی ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر مرنے والوں کے اعضاء بکھر گئے۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور 25زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ جبکہ 50زخمیوں کو سی ایم ایچ لایا گیا جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ ایس ایس پی آپریشنز عبدالغفور آفریدی کے مطابق دھماکے میں  100 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جبکہ اے آئی جی بم ڈسپوزل سکواڈ شفقت ملک نے بھی دھماکہ میں 100 کلو بارود استعمال ہونے کی تصدیق کی ہے۔ شفقت ملک نے کہا کہ خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضاء تباہ ہونے والی گاڑی میں سے برآمد کر لئے گئے ہیں۔ دھماکے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے 10 افراد کے جاں بحق اور 90سے زائد زخمی ہونے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہاکہ دھماکے میں ایلیٹ فورس کا ایک جوان سلمان بھی شہید ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بم دھماکہ درہ آدم خیل میں جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پشاور صدر کے کنٹونمنٹ پلازہ کے گراؤنڈ فلور پر واقع نجی بنک عرصہ سے دہشت گردوں کے ٹارگٹ پر تھا ، یہاں اس قبل بھی کار پارکنگ میں دھماکہ ہو چکا ہے۔ نجی بنک کو طویل عرصے سے دھمکی آمیز پیغام بھی ملتے رہے ہیں جس کے باعث بنک ملازم شدید دباؤ میں تھے۔ پشاور میں جائے وقوعہ سے دستی بم بھی برآمد ہوا جسے ڈسپوزل سکواڈ نے ناکارہ بنا دیا جبکہ پولیس نے دو مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا جو کہ دونوں غیر ملکی ہیں۔ 
علاوہ ازیں بنوں کے تھانہ منڈان پر خودکش حملہ ہوا جس میں بھی 10افراد جاں بحق اور 65سے زائد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق بنوں شہر سے آٹھ کلو میٹر دور تھانہ منڈان کے عمارت کے سامنے خودکش حملہ آور نے بارود سے بھرا ٹرک دھماکے سے اڑا دیا جس کے باعث تھانے کی عمارت، قریبی مسجد، متعدد مکانات اور بیس سے زائد دکانوں کو نقصان پہنچا۔ دھماکے کی جگہ پر 8 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا ہے، واقعے میں 2بچے، 2 حوالاتی، 2پولیس اہل کاروں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔ زخمیوں میں 30پولیس اہل کار اور  35عام شہری ہیں۔ جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے جو صبح سکول جا رہے تھے۔ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال بنوں پہنچا دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق گاڑی میں 8 سے 10 من بارودی مواد تھا۔ جائے حادثہ سے خودکش حملہ آور کا سر اور ٹانگیں مل گئی ہیں۔ پولیس نے تھانہ منڈان کے قریب سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان قاری حسین نے بنوں خودکش حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ بنوں اور پشاور میں خودکش حملوں کے بعد وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت اور چاروں صوبوں کی پولیس سربراہان سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیکورٹی سخت کرنے کے علاوہ مشکوک افراد اور گاڑیوں کی چیکنگ کی ہدایت کر دی۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ امیر حیدر ہوتی نے مرنے والوں کے لواحقین کیلئے امداد کا اعلان کیا ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری، میاں محمد نواز شریف، شہباز شریف، گورنر سلمان تاثیر، شجاعت حسین، پرویز الٰہی،فہمیدہ مرزا، رحمن ملک، عمران خان،رانا مشہود احمد، رانا آفتاب، منور حسن، الطاف حسین و دیگر نے بم دھماکوں کے نتیجے میں معصوم انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے،سانحے میں شہید ہونیوالے ہم وطنوں کے لواحقین اور زخمی ہونیوالے بے گناہ شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے دہشت گردی کی اس بزدلانہ کارروائی کے ذمہ دار عناصر کی شدید مذمت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 12172
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش