0
Sunday 18 Dec 2011 22:52

برطانیہ اور شاہ بحرین کی اعلان کردہ اصلاحات کی حمایت

برطانیہ اور شاہ بحرین کی اعلان کردہ اصلاحات کی حمایت
اسلام ٹائمز- بحرین کے مجرم حکمران نے برطانوی وزیراعظم سے ملاقات کرنے کے بعد بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: میں نے برطانیہ کی جانب سے بحرین میں اصلاحات انجام دینے کی حمایت اور مالی تعاون سے امیدیں لگا رکھی ہیں۔
شیخ حمد بن عیسی نے ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ اپنی ملاقات کو "انتہائی دوستانہ ملاقات" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے برطانیہ سے بحرین میں عدلیہ اور محکمہ پولیس میں اصلاحات انجام دینے کی حمایت کرنے اور اس میں ہماری مدد کرنے کیلئے امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔
شاہ بحرین نے اپنے مخالفین کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اصلاحات کے عمل پر شخصا نگرانی کرنے کے کام میں اسکی مدد کریں۔
بحرین کے مجرم حکمران کی لندن میں دعوت، وہ بھی ایسے وقت جب بحرین کے انقلابی عوام کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال اپنے عروج پر ہے، نے بحرینی عوام کے غم و غصے کو اوج پر پہنچا دیا ہے۔ برطانیہ ایسی حکومتوں میں شمار کی جاتی ہے جو عوام کی قتل و غارت میں بحرینی حکومت کی منظم طور پر مدد کر رہی ہیں۔ بحرین میں اسلامی انقلاب کے آغاز سے لے کر اب تک سینکڑوں افراد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، بحرینی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جنہیں سعودی قابض فوجیوں کی مدد بھی حاصل ہے موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں۔
کچھ ماہ قبل ڈیلی ٹیلی گراف نے فاش کیا کہ آل خلیفہ حکومت بحرینی عوام کو کچلنے کیلئے برطانوی وزارت دفاع اور جاسوسی ادارے ایم آئی 6 کا خاص تعاون حاصل کئے ہوئے ہے۔ گارڈین نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ برطانیہ نے سعودی عرب کی نیشنل گارڈز جو اس وقت بحرین میں مظاہرین کے خلاف غیرانسانی اقدامات میں مصروف ہیں، کو نشانہ گیری کی مہارت کی تربیت فراہم کی تھی۔ یہ رپورٹ انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے اعتراض اور تنقید کا سبب بنی تھی۔
برطانوی وزارت دفاع نے بھی تصدیق کی ہے کہ برطانوی فوج کے 11 اعلی افسران نے سعودی نیشنل گارڈز کیلئے تربیتی کورس کا انتظام کیا تھا جس میں انہیں مظاہرین کی جانب فائرنگ اور اسلحہ کے استعمال کی ٹریننگ دی گئی تھی۔ بحرین کا شاہی خاندان 1200 سعودی فوجیوں کو عوامی مظاہروں کو کچلنے کیلئے استعمال کر رہا ہے۔
برطانوی وزارت دفاع نے اعتراف کیا ہے کہ برطانوی فوج کی سپشل برانچ کے افراد نے عوامی مظاہروں کو کچلنے کیلئے سعودی نیشنل گارڈز کو ٹریننگ دی ہے۔ برطانوی وزارت دفاع کے مطابق برطانیہ کی ایک بڑی تربیتی ٹیم سعودی عرب میں موجود ہے جسکا کام سعودی فورسز کی تربیت خاص طور پر بڑے عوامی مظاہروں کو کچلنے کی تربیت دینا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حکومت اس امکان کو نظرانداز نہیں کر سکتی کہ برطانیہ کے ذریعے ٹریننگ حاصل کرنے والی سعودی فورسز ہی بحرین بھیجی گئی ہیں تاکہ عوامی مظاہروں کو کچلنے میں بحرینی سیکورٹی فورسز کی مدد کر سکیں۔
برطانیہ اسی طرح بحرین کو اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ اس سازوسامان میں اکثریت ایسے سامان کی ہے جو مظاہروں کو کنٹرول کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔ گذشتہ ہفتے پیر کے دن بحرینی سیکورٹی فورسز کی جانب سے آبادی والے علاقے میں زہریلی گیس کے کھلے استعمال کے باعث ایک پانچ روزہ بچہ شہید ہو گیا تھا۔
لہذا شاہ بحرین اور برطانوی وزیراعظم کے درمیان طے پانی والی اصلاحات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انکے درمیان عوام کے خلاف طاقت کا استعمال اور انکی قتل و غارت کا نیا دور شروع کرنے کے بارے میں اتفاق ہو گیا ہے۔
بحرین 1971 اور 1972 کے دوران ایران کا حصہ تھا لیکن ان سالوں کے دوران برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے شاہ ایران پر دباو کے نتیجے میں یہ علاقہ ایران کی سرزمین سے جدا ہو گیا اور خطے میں عالمی استعمار کے اڈے میں تبدیل ہو گیا۔

خبر کا کوڈ : 122095
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش