QR CodeQR Code

قطر میں طالبان کا دفتر، افغانستان نے احتجاجاً اپنا سفیر واپس بلا لیا

16 Dec 2011 00:35

اسلام ٹائمز:افغان وزارت خارجہ نے سفیر کی واپسی کی وجوہات نہیں بتائیں، تاہم بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل قطر سے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور اس سے سفارتی رابطے جاری رکھے جائیں گے۔ ایک بھارتی اخبار نے بھی دعوی کیا ہے کہ دوحہ میں طالبان کا دفتر کھولنے کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ قطر میں طالبان مزاحمت کاروں کو دفتر کھولنے کی اجازت ملنے پر افغانستان نے احتجاجاً دوحہ سے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔ افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت نے دوحہ میں اپنے سفیر خالد احمد زکریا کو مشاورت کے سلسلہ میں واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ افغان حکومت کے ایک سنئیر عہدے دار کا کہنا ہے کہ قطر اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے باوجود طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے مشاورتی عمل میں افغانستان کو شامل نہیں کیا گیا، اس لیے احتجاج کے طور پر اپنے سفیر کو واپس بلایا جا رہا ہے۔
بون کانفرنس کے موقع پر قطر نے طالبان کو دفتر کھولنے کی اجازت دینے سے متعلق امریکا اور جرمنی سے بات چیت کی تھی، جس کے تحت قطر میں طالبان مزاحمت کاروں کا امارت اسلامی افغانستان کے نام سے دفتر کھولا جا رہا ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق عرب ٹی وی کے مطابق قطر نے طالبان کو دوحہ میں دفتر کھولنے کی اجازت دینے سے پہلے امریکا اور جرمنی سے مشاورت کی تھی۔ دفتر کھولنے کیلئے ملاعمر کے قریبی ساتھیوں نے قطر حکومت سے بات چیت کی تھی۔ جس کے بعد قطر کے حکام نے طالبان کو سفارتی حیثیت دیئے بغیر دفتر کھولنے کی اجازت دی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق طالبان کو سفارتی سہولتیں تو فراہم کی جائیں گی مگر ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہو گی۔ افغان حکومت نے احتجاجاً دوحہ سے اپنے سفیر خالد احمد ذکریا کو واپس بلا لیا ہے۔ ادھر افغان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سفیر کو مشاورت کے لیے واپس بلایا گیا ہے۔ 


خبر کا کوڈ: 122437

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/122437/قطر-میں-طالبان-کا-دفتر-افغانستان-نے-احتجاجا-اپنا-سفیر-واپس-بلا-لیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org