0
Monday 28 Sep 2009 10:50

یہودی مسجد اقصیٰ میں گھس آئے،پولیس،صہیونیوں اور فلسطنیوں میں تصادم ،درجنوں زخمی

یہودی مسجد اقصیٰ میں گھس آئے،پولیس،صہیونیوں اور فلسطنیوں میں تصادم ،درجنوں زخمی
مقبوضہ بیت المقدس:مقبوضہ بیت المقدس میں قبلہ اوّل مسجد اقصیٰ میں اسرائیلیوں کے داخلہ کے بعد مسلمانوں اور صہیونیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہو گئیں۔ مسجد اقصیٰ میں صہیونیوں کے داخلہ پر سینکڑوں مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا اور ان کے اس اقدام کی مزاحمت کی جس پر فریقین کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ اسرائیلی پولیس نے سنگین صورتحال کے پیش نظر مداخلت کی۔ اس دوران پولیس کے دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ مسجد اقصیٰ میں صہیونیوں کے داخلہ کے بعد مسلمانوں نے لائوڈ سپیکر کے ذریعے لوگوں کو مسجد اقصیٰ میں جمع ہونے کا اعلان کیا۔ صہیونیوں نے مسجد اقصیٰ میں داخلہ کی کوشش صہیونیوں کے مقدس دن ’’یوم کپور‘‘ کے موقع پر کی۔ اس موقع پر فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی پولیس پر پتھرائو کیا جس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے ان پر ’’سٹن گرنیڈ‘‘ پھینکے۔ اس لڑائی میں درجنوں افراد زخمی ہوئے جبکہ پولیس نے 8 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ شہر میں درجنوں پولیس اہلکار گشت رہے تھے۔ پولیس ترجمان مکی روزن فیلڈ کے مطابق شہر میں پولیس کی یہ سب سے زیادہ تعیناتی تھی۔انتہا پسند یہودیوں نے مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کیا۔ انتہا پسند یہودی جماعتوں کے 150 ارکان حرم ابراہیمی میں داخل ہوئے اور مسلمانوں کی نماز کیلئے مخصوص جگہ الاسحاقیہ میں مذہبی رسومات ادا کیں۔ مڈل ایسٹ سٹڈی سنٹر کی رپورٹ کے مطابق یہودیوں نے مسجد میں بانسریاں اور بگل بجائے اور حضرت داود علیہ السلام کی دعائیں پڑھیں۔ مسجد میں داخل ہوتے ہوئے یہودیوں کو اسرائیلی فوج کا تحفظ حاصل تھا۔ اسرائیلی فوج نے مسجد میں فجر کی اذان تک نہیں ہونے دی۔ ذرائع کے مطابق 1994ء میں حرم ابراہیمی میں قتل عام کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ یہودیوں نے مسلمانوں کیلئے مخصوص علاقے میں مذہبی رسومات ادا کیں۔ الخلیل میں اوقاف کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت گذشتہ ایک ماہ سے حرم ابراہیمی کے اندر ظالمانہ کارروائیاں کر رہی ہے۔ نمازیوں کو مسجد جانے سے روکا جاتا ہے۔ الخلیل کے اوقاف کے ڈائریکٹر نے الاسحاقیہ میں یہودیوں کے داخلے کو خطرناک قرار دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 12256
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش