اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر بشیر احمد بلور نے کہا ہے کہ مہمند حملے پر معافی، نقصانات کی تلافی اور پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی حدود کے احترام کی ضمانت دینے تک نیٹو سپلائی بحال نہیں کی جائے گی، ہم نے اپنے طرز عمل سے ثابت کیا ہے کہ ہم امریکی یا روسی نہیں بلکہ اس مٹی کے ایجنٹ ہیں اور کسی بھی قیمت پر اسکی حرمت پر آنچ نہیں آنے دیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاکنڈ کے علاقہ سخاکوٹ میں اے این پی کے زیراہتمام ایک جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا، بشیر بلور نے کہا کہ امن ہماری پہلی اور آخری ضرورت ہے، دہشتگردی ہماری حکومت کو ورثے میں ملی مگر ہم نے عدم تشدد کی پالیسی کے ذریعے دہشت گردوں کے عزائم کو بے نقاب کیا، ہم پہلے کی طرح اگلے بجٹ میں بھی اپنے غریب عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، اے این پی نے ہمیشہ قانون و آئین کی بالادستی کی بات کی ہے اور سیاست و حکومت میں بھی چور دروازے سے برسراقتدار آنے اور ڈکٹیٹروں کا ساتھ دینے کی بجائے عوامی حمایت اور جمہوری طرزعمل کو ترجیح دی، ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان پر غیرجمہوری اور چور دروازے سے اقتدار کے بھوکے لوگوں کا راستہ بھی روکیں گے۔