0
Saturday 17 Dec 2011 20:46

بیانات میں تضاد ہے،اعتزاز احسن، میمو معاملے پر فوج اور حکومت کا موقف ایک ہے، وزیراعظم

بیانات میں تضاد ہے،اعتزاز احسن، میمو معاملے پر فوج اور حکومت کا موقف ایک ہے، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ بار کے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ صدر اور وزیراعظم کی کنپٹی پر پستول رکھ کر استعفی نہیں لیا جا سکتا، اگر انھیں ہٹانا ہے تو آئینی و قانونی طریقہ اختیار کرنا ہو گا۔ چوہدری اعتزاز احسن نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میمو کیس میں پاک فوج، ڈی جی آئی ایس آئی اور حکومت کے بیانات میں تضاد ہے۔ میمو کیس کا فیصلہ جو مرضی ہو، حکومت کو کوئی خطرہ نہیں۔ سپریم کورٹ، نواز شریف اور عمران خان مارشل لاء نہیں چاہتے تو تیسری قوت کیسے آ سکتی ہے۔ تیسری قوت کے آنے میں بہت رکاوٹیں ہیں۔ وزیراعظم کو عدم اعتماد اور صدر کو موخذاہ کے علاوہ ہٹانے کا کوئی دوسرا آئینی اور قانونی طریقہ موجود نہیں۔ 
اعتزاز احسن کا مزید کہنا تھا کہ صدر نے دوبئی جانے سےقبل ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا، صدر کچھ پریشان محسوس ہو رہے تھے، صدر نے اپنی صحت کے بارے میں بھی فون کر کے بتایا ہے، اب وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں، امید ہے رحمان ملک بےنظیر کے اصل قاتلوں کو گرفتار کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں شامل نہیں ہوں گا، پیپلزپارٹی میں ہوں اور یہیں رہوں گا۔

ادھر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ میمو کے معاملے پر اداروں میں ٹکراؤ کا تاثر غلط ہے۔ فوج اور حکومت کا موقف ایک ہی ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں انتخابی عمل کے ذریعے ہی تبدیلی ممکن ہے اور انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ جمہوری نظام کے استحکام کے لئے کوششیں جاری رہیں گی، قوم کو چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پہلے سے زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک گیر جماعت ہے، جو خوشحالی لا سکتی ہے۔ دنیا پاکستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہونے کو تسلیم کرتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 123021
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش