اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ حکمران اور مزاحمت کار سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کی میز پر نہ آئے تو بلوچستان اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد سے محروم ہو جائے گا۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں گزشتہ روز پسنی میں ڈاکٹر نسیم بلوچ کے قتل کی مذمت کی اور کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ مذاکرات کی ضرورت ہے۔ ہم نے حکمرانوں اور مسلح جدوجہد کرنے والوں سے اپیل کی ہے کہ خدا کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچستان میں ایسا ماحول پیدا کرے تاکہ مسائل افہام و تفہیم سے حال کیا جا سکے اگر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کی ٹیبل پر نہ آئے تو پھر ہم ہر روز کسی نہ کسی اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد سے محرم ہوتے رہیں گے اور اسطرح کی پالیسیوں کا مقصد بلوچستان کو پسماندہ رکھنے کی سازش ہے۔ بلوچستان کا مسئلہ خالصتاً سیاسی ہے اور اسکو سیاسی انداز میں حل کرنے کیلئے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور معاملات و مسائل کو افہام و تفہیم حل کرنا ہو گا۔ طاقت کے استعمال سے مسائل کا حل ممکن نہیں۔