0
Tuesday 20 Dec 2011 23:29

بیداری شعور عوامی ریلی، عوام کا جوش و خروش اور موجودہ کرپٹ نظام کو بدلنے کا عزم

بیداری شعور عوامی ریلی، عوام کا جوش و خروش اور موجودہ کرپٹ نظام کو بدلنے کا عزم

اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں منہاج القرآن کے زیر اہتمام بیداری شعور عوامی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ جسمیں ملک کے دور دراز علاقوں سے لوگوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر عوام کا جوش و خروش دیدنی تھا جسے دوبالا کرنے کے لئے ملی نغموں، نعتوں، قصیدوں اور ترانوں کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ جن کے بول کچھ یوں تھے۔
 
زلف دیکھی ہے کہ نظروں نے گھٹا دیکھی ہے
 لٹ گیا جس نے محمد ص کی ادا دیکھی ہے 
آج سرکار نے رلفوں کو سنوارا ہو گا 
تبھی حاکم نے معطر یہ فضا دیکھی ہے 
سر جھکائے ہوئے چلتے ہیں وفادار سبھی   
جب سے غازی ع کی زمانے نے وفا دیکھی ہے

ڈھول کی تھاپ پر ایک ترانے کے کچھ اشعار اس طرح تھے  

اے امن کے پیغمبرو بڑھتے چلو بڑھتے چلو
اے انقلابی ساتھیو بڑھتے چلو بڑھتے چلو

مختلف شہروں سے قافلوں نے راولپنڈی کا رخ کیا اور نوجوان ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے ہوئے ریلی میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر آنے والے قافلوں کو اسٹیج سے خوش آمدید کہا جاتا رہا، انتظامیہ سے مسلسل گزارش کی جاتی رہی کہ مری روڈ پر روکے جانے والے قافلوں کو سکیورٹی کلیئرنس کے بعد پنڈال لیاقت باغ میں داخلے کی اجازت دے دی جائے۔ 

مقررین کے خطاب کے دوران شرکاء وقتا فوقتا نعرے بازی بھی کرتے رہے جسمیں "جرات و بہادری قادری قادری"، "اس قوم کا نعرہ تبدیلی" اور "نظام بدلا جائے گا سر عام بدلا جائے گا" شامل تھے۔ اس موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے منہاج القرآن کے قائدین نے ریلی سے خطاب کیا۔ جن میں ناظم اعلی منہاج القرآن رحیق عباسی، مرکزی ناظمہ نوشابہ ضیاء، نائب امیر منہاج القرآن سید غضنفر کراروی، امیر کشمیر سید ابرار سرور قادری، امیر کے پی کے مشتاق سہروردی، امیر پنجاب احمد نواز انجم، صدر پنجاب عوامی تحریک لہراسب خان، صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ محمد بابر چوہدری، مرکزی صدر مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ تجمل حسین انقلابی اور دیگر شامل تھے۔ نقابت کے فرائض نوجوان سکالر ڈاکٹر محمد عمر ریاض عباسی نے ادا کئے۔ 

جلسہ گاہ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئیے گئے تھے۔ میڈیا کے لئے الگ گیلری بنائی گئی تھی۔ دوران جلسہ پنڈال میں ظہر و عصر کی نمازیں باجماعت ادا کی گئیں۔ سٹیج پر ایک بڑا بینر آویزاں کیا گیا تھا جس پر طاہر القادری کی بڑی تصویر کے ساتھ CHANGE کے الفاظ نمایاں نظر آ رہے تھے۔ سٹیج کے نیچے کنٹرول روم بنایا گیا تھا جہاں سے پورے جلسے کو مانیٹر کیا جاتا رہا۔ اس موقع پر مقررین نے ڈاکٹر طاہر القادری کے نظریہ سبز انقلاب اور امن پر سیر حاصل گفتگو کی۔ مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر تجمل حسین انقلابی نے اپنی تقریر کا آغاز اس شعر سے کیا۔  

ظلم جہاں نظر آتا ہے مٹا دو     
میرے خیال میں یہی ہے انتقام حسین   

مرکزی ناظمہ منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ موجودہ کرپٹ نظام کو بدلنا ہو گا جو وقت کے یزیدوں، فرعونوں اور قارونوں پر ہم پر مسلط کرتا ہے۔ نائب امیر منہاج علامہ غصنفر کراروی کا کہنا تھا کہ یہ جلسہ دفاع پاکستان کا نہیں بلکہ دفاع قرآن، دفاع اسلام اور دفاع کلمہ کا جلسہ ہے۔ جلسے کے آخری مقرر شیخ اسلام ڈاکٹر طاہر القادری تھے جنہوں نے ملک کے کرپٹ نظام کو بدلنے، حقیقی تبدیلی لانے اور ملک میں غیر سیاسی قومی حکومت کا مطالبہ کیا۔

خبر کا کوڈ : 123886
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش