0
Friday 23 Dec 2011 05:39

پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مذہبی آزادی اور تحفظ حاصل ہے، گورنر پنجاب

پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مذہبی آزادی اور تحفظ حاصل ہے، گورنر پنجاب
اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدالتِ عالیہ کے حدودوقیود اور اختیارات کا دائرہ کار آئین میں درج ہے اور عوام کے منتخب نمائندوں کی پارلیمان قانون سازی کے ذریعے عدالتِ عالیہ کے فیصلے ختم بھی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت سمیت تمام قومی ادارے آئین کے مطابق جمہوری اور آئینی حکومت کے تابع ہوتے ہیں۔ تقریب میں بشپ الیگزینڈر جان ملک، سبطین شاہ، اقلیتی رکن پنجاب اسمبلی پرویز رفیق، ایم پی اے مسز نجمی سلیم، طاہر نوید چوہدھری کے علاوہ مولانا حسین احمد اعوان، ہندو رہنما منور چاند، سکھ رہنما سردار بشن سنگھ اور دیگر شامل تھے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ اس تقریب کا حسُن یہی ہے کہ اس میں لوگ مذہبی اور دینی امتیاز سے بالا تر ہو کر جذبہ انسانی کے تحت اکٹھے ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان دین اسلام کی رُوح اورتمام لوگوں کے لئے سلامتی اور محبت کا پیغام بھی ہے۔ اسلام عالمی اور انسانی برادری میں رہنے کے آداب سکھاتا ہے اور تمام  انبیاء کرام علیہم السلام کی عزت و احترام کو اپنا اوّلین مذہبی فریضہ سمجھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہے۔ بانی پاکستان قائد اعظم بھی اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتے تھے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی قائد عوام نے بھی اقلیتوں کے حقوق کو ہمیشہ اوّلین ترجیح دی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے اقلیتی بھائی پاکستان پیپلز پارٹی کو ہمیشہ اپنی پارٹی سمجھتے ہیں۔

اس موقع پر صحافیوں کی طرف سے ملکی و سیاسی صورت حال کے حوالے سے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ عسکری اور سیاسی حکومت میں کوئی اختلاف نہیں۔ افواہوں اور منفی پراپیگنڈہ کو اب ختم کرنا چاہئے۔ جمہوری حکومت جو کہ عوام کی حکومت ہوتی ہے ملک کے مسائل کو پارلیمان کے ذریعے ہی نمٹاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر نے کہا کہ مارچ میں سینیٹ کے انتخابات ہوں گے اور آج کل جو ملک کے سیاسی اُفق پر تیزی آئی ہوئی ہے اس کی وجہ بھی سینیٹ کے الیکشن ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ سیاسی جماعتوں کا حق ہوتا ہے کہ وہ اپنی آواز اور نقطہ نظر کو بلند کریں۔ ملک میں آج جلسے جلوسوں اور آزادی رائے کی مکمل آزادی کے علاوہ پورے ملک میں کہیں بھی کوئی سیاسی قیدی موجود نہیں ہے۔

بعد ازاں، پاکستان میں نیدرلینڈ کے سفیر (H.E. Mr.Gajus Scheltema) نے گورنر ہاﺅس لاہور میں گورنر سردار لطیف خاں کھوسہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ مراسم کو مزید آگے بڑھانے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر لاہور میں تعینات نیدرلینڈ کے قونصل جنرل بھی موجود تھے۔ گورنر پنجاب نے نیدرلینڈ کی حکومت کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ میں دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہالینڈ کے سرمایہ کاروں کو پورا تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت سے نہ صرف باہمی روابط مستحکم ہوں گے بلکہ عوام کو بہتر روزگار کے مواقع بھی میسر ہوںگے۔

سردار لطیف کھوسہ نے بین الاقوامی تناظر میں دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے جتنی قربانیاں اس ضمن میں دیں ہیں، اس کا صلہ پاکستان کو عالمی برادری سے نہیں ملا جس کا اس کو حق حاصل ہے اور یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ہمارے ملک کی یہ قربانیاں صرف اپنے لئے ہی نہیں بلکہ دُنیا بھر کی مستقبل کی نسلوں کے لئے بھی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ آج پاکستان عالمی برادری سے یہ توقع رکھتا ہے کہ وہ پاکستان کی ان قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ مقام اور حق دیں جس کا وہ مستحق ہے۔

اس موقع پر نیدرلینڈ کے سفیر نے کہا کہ وہ پاکستان کی ان قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ اپنا اخلاقی، سیاسی اور انسانیت پر مبنی کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان سے تجارتی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو اور یہاں کی عوام کو خوشحالی اور اَمن ملے۔
خبر کا کوڈ : 124507
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش