0
Friday 23 Dec 2011 19:03

پنجاب یونیورسٹی میں جمعیت کی غنڈہ گردی قبول نہیں یوم حسین ع ہر صورت منعقد کروائیں گے، آئی ایس او

پنجاب یونیورسٹی میں جمعیت کی غنڈہ گردی قبول نہیں یوم حسین ع ہر صورت منعقد کروائیں گے، آئی ایس او
اسلام ٹائمز۔ لاہور پریس کلب کے باہر پنجاب یونیورسٹی سانحہ کے خلاف آئی ایس او پاکستان کے سیکڑوں کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جمعت کی غنڈہ گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی (صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین) افسر رضا خان، سید محمد تقی، سید ناصر عباس شیرازی اور لاہور ڈویژن کے صدر ناصر عباس نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں شیعہ طلبہ کی جانب سے منعقدہ نواسۂ رسول امام حسین ع کی یاد میں ’’یومِ حسین ع‘‘ کی تقریب پر حملہ کر کے جمعیت نے اپنے یزیدی افکار کے حامل گروہ ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ طلبہ پر فائرنگ لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ سے جہاں یونیورسٹی کے تقدس کو پامال کیا گیا وہاں آئین و قانون کی بھی خلاف ورزی کی گئی، جمعیت کے غنڈوں کی طرف سے یزیدیت زندہ باد اور حسینیت (نعوذ بااللہ) مردہ باد کے نعرے نے ان کے نام نہاد اسلامی نظریات کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اس ایک نعرے کی وجہ سے پارا چنار مسلسل تین برس تک میدان جنگ بنا رہا۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ طلباء کے پاس ’’یوم حسین ع ‘‘ کے پروگرام کے انعقاد کے حوالے سے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کا باقاعدہ اجازت نامہ موجود تھا اس کے باوجود جمعیت کی جانب سے نواسۂ رسول کی یاد میں منعقدہ تقریب پر حملہ جہاں کھلی غنڈہ گردی ہے وہاں ان کے پنجاب یونیورسٹی پر تسلط پسندانہ سوچ کی عکاسی ہے۔ مقررین نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کی حدود میں جمعیت کی اسلام دشمنی پر مبنی غنڈہ گردی نے حکومت کے سامنے ایک سنجیدہ سوال لا کھڑا کیا ہے کہ کہا پنجاب یونیورسٹی جمعیت کی ذاتی جاگیر ہے یا ایک مقدس مادر علمی جس پر تمام طلبہ کا برابر کا حق ہے۔ مقررین نے کہا کہ جمعیت کی اس غنڈہ گردی سے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ اور جمعیت کی مرکزی قیادت کا مکروہ چہرہ ملت اسلامیہ پر عیاں ہو گیا ہے کیوں کہ پروگرام کے انعقاد سے قبل جمعیت کے کارکنوں کی اشتعال انگیز کار روائیوں سے ان رہنماؤں کو مسلسل آگاہ کیا جاتا رھا۔ 

مقررین نے کہا کہ جمعیت کے غنڈوں کی طرف سے نواسۂ رسول کے ذکر کی مجلس پر حملہ پولیس کی موجودگی میں کہا گیا لیکن مد قسمتی یہ ہے کہ پولیس خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی جس کی فوٹیج ٹی وی چینلز پر بھی دکھائی گئی اور ہمارے پاس بھی موجود ہے، جب کہ ابھی تک پولیس کسی ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور جامعہ پنجاب میں یزیدی افکار کے حامل قبضہ گروپ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، ملت اسلامیہ پاکستان کا یہ فیصلہ ہے کہ پیغام امام حسین ع کو یزید اور اس کے حواری کبھی بھی نہیں روک سکتے، ہم امام حسین ع کی قربانی کو بھولے ہیں نہ بھولیں گے یزید اور یزیدیت سے ہماری ازلی دشمنی ہے جو تا قیامت جاری رہے گی۔ 

اس موقع پر مقررین نے متفقہ طور پر قراردادیں منظور کیں جن میں حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی میں یوم امام حسین ع کا انعقاد کروایا جائے، جامعہ پنجاب کے واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، یونیورسٹی میں کھلے عام آتشیں اسلحے کے استعمال کرنے والوں اور رکھنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، آئی ایس او پنجاب یونیورسٹی کے اغوا شدہ طالب علموں کو فی الفور رہا کیا جائے، لیاقت بلوچ اور جمعیت کی مرکزی قیادت ملت اسلامیہ پاکستان سے امام حسین ع کی شان میں کی جانے والی گستاخی کی معافی مانگے، پنجاب یونیورسٹی میں مقیم شیعہ طلباء کو تحفظ فراہم کیا جائے اور پنجاب یونیورسٹی میں مقیم قبضہ گروپ کے غنڈوں کو ہاسٹلز سے پاک کرنے کیلئے گرینڈ آپریشن کیا جائے۔ 
خبر کا کوڈ : 124599
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش