0
Saturday 24 Dec 2011 14:18

امریکہ اور طالبان سمجھوتے کے قریب پہنچ گئے تھے، واشنگٹن پوسٹ

امریکہ اور طالبان سمجھوتے کے قریب پہنچ گئے تھے، واشنگٹن پوسٹ
اسلام ٹائمز۔ گزشتہ ماہ امریکی و یورپی حکام اور طالبان کے لیے مذاکرات کار کا کردار ادا کرنے والے افراد کے مابین ایک عبوری معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت گوانتانامو بے سے پانچ افغان باشندوں کی رہائی اور طالبان کو بین الاقوامی دہشت گردی کی فہرست سے نکالنا شامل تھا۔ معاہدے کے تحت مذکورہ بالا پانچ قیدیوں کو قطر میں ایک محفوظ ٹھکانے پر نظر بند کر کے رکھنا تھا۔ قطر میں ہی طالبان نے اپنا دفتر کھولنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔ 

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذاکراتی عمل سے باخبر امریکی و یورپی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ تاحال کسی افغان باشندے کو معاہدے کے تحت گوانتانامو سے رہا نہیں کیا گیا۔ حکام کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے شرائط قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے مذاکرات ناکام ہوئے۔ امریکی اخبار کے مطابق صدر کرزئی اس معاملہ میں شاید اپنے سیاسی ساتھیوں کی حمایت حاصل نہیں کر سکے تھے۔ حکام کے مطابق گزشتہ سال بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوئے تھے لیکن اس مرتبہ کے مذاکرات میں اہم تبدیلیاں محسوس کی گئیں۔
 
رپورٹس کے مطابق پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کے درمیان عدم اطمینان کی فضا، امریکا کی سیاسی اور اقتصادی مشکلات اور افغانستان میں ایک دہائی سے لڑی جانیوالی جنگ کی تھکاوٹ نے بھی صورتحال کو بدمزہ کیا ہے اور یہ بدمزدگی ایک ایسے موقع پر پیدا ہو رہی ہے جب امریکا اور اس کے اتحادی 2014ء کے آخر میں افغانستان سے نکلنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اخبار کے مطابق اگلے سال کے آغاز میں طالبان سے امریکی حکام کے پھر رابطے ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 124774
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش