0
Sunday 4 Oct 2009 11:09

بھارت افغانستان میں اپنی موجودگی کا جواز پیش کرے،پاکستان

بھارت افغانستان میں اپنی موجودگی کا جواز پیش کرے،پاکستان
نیو یارک:پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کو افغانستان میں بڑے پیمانے پر اپنی موجودگی کا جواز پیش کرنا چاہئے۔دونوں ملکوں کے درمیان تنازعات کے حل کے لئے مذاکرات کے سوا کوئی بھی راستہ تباہ کن اور خودکشی کے مترادف ہو گا۔ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی اخبار کو انٹرویو میں کیا۔انہوں نے افغانستان میں بھارت کی بڑے پیمانے پر موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بھارت کی نہیں پاکستان کی سرحد ملتی ہے ۔ اگر بھارت افغانستان میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی سرگرمیوں میں مصروف نہیں ہے اور دلی میں افغان سفارت خانے کے باہر ویزہ حاصل کرنے والوں کی لمبی قطاریں نہیں ہیں تو پھر افغانستان میں بھارت کی بڑے پیمانے پر موجودگی کا کیا جواز ہے؟یہ صورت حال پاکستان کے لئے تشویش کا باعث ہے اور بھارت کو اس کا جواز پیش کرنا چاہئے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ملکوں میں یہ تسلیم کیا جا رہا ہے کہ مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہیں ۔ اس کے علاوہ کوئی اور راستہ تباہ کن اور خودکشی کی طرف لے جانے والا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ممبئی حملوں کا فائدہ ان عناصر کو ہوا ہے جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو معمول پر نہیں دیکھنا چاہتے ۔ آپس کے تعلقات کو متاثر کر کے دونوں ملک انہی عناصر کے پھندے میں پھنس رہے ہیں اور ان کے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے مذاکرات کی بحالی
واحد راستہ ہے ۔جنوبی ایشیا میں اس کے مثبت اثرات ہوں گے اور پاکستان بھی مشرقی سرحد کے طرف سے اطمینان کے بعد مغربی سرحدوں پر انتہا پسندوں کے خلاف زیادہ توجہ دے سکے گا ۔
طالبان شوریٰ کے لوگ مر چکے یا پاکستان چھوڑ چکے،شاہ محمود قریشی
واشنگٹن:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک فوج اور خفیہ ادارے حکومت کی مرضی کے مطابق کام کر رہے ہیں جبکہ پاکستانی رائے عامہ طالبان کے خلاف ہو چکی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیرستان میں کارروائی کے لیے وقت کا تعین پاکستان خود کرے گا۔پاک امریکا تعلقات میں عدم اعتماد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان۔ امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تو پھر اسے شک و شبہ کا اظہار کرنے کے بجائے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ امریکا آئی ایس آئی کو دوست بنانا چاہتا ہے تو اس پر تنقید کا سلسلہ بند کرنا ہو گا۔وزیر خارجہ نے کہا کوئٹہ میں طالبان شوری ٰکی موجودگی کی بے بنیاد اطلاعات طویل عرصے سے سننے میں آ رہی ہیں تاہم جن لوگوں کے ناموں کی فہرست فراہم کی گئی ہے وہ مر چکے ہیں یا پاکستان چھوڑ گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا امریکا کو سوچنا چاہئے کہ پاکستان طالبان کے خلاف لڑ رہا ہے انھیں کوئٹہ میں جمع کرنے سے اسے کیا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔


خبر کا کوڈ : 12609
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش