0
Thursday 29 Dec 2011 23:31

جماعت اسلامی کے دروازے تمام دینی و سیاسی جماعتوں کیلئے کھلے ہیں، لیاقت بلوچ

جماعت اسلامی کے دروازے تمام دینی و سیاسی جماعتوں کیلئے کھلے ہیں، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے دروازے تمام دینی وسیاسی جماعتوں کیلئے کھلے ہیں ہمارے ساتھ اتحاد و سیٹ ایڈ جسٹمنٹ سمیت تمام آپشن موجود ہیں اس وقت عوام بجلی، گیس کی لوڈشیڈنگ اور آج تیل اور گیس کی قیمتیں بڑھائے جانے پر سراپا احتجاج ہیں، یہ بات انہوں نے ملتان میڈیا سنٹر دارالسلام میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ عوام دشمن فیصلے کرنے والاحکومتی ٹولہ اور مفاد کی سیاست کرنے والے ڈوبتے ہوئے مسافر چھلانگیں لگا کر اپنی سیاسی جان بچا رہے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو حکومت کی ناقص کارکردگی اور عوام پر ظلم ڈھانے میں برابر کے شریک تھے، عوام ان پارٹیوں اور اس میں شامل لیڈر شپ سے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کا انتقام  ووٹ کے ذریعے لیں گے۔
 
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس وقت پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں کو بڑھائے جانے کی مذمت کرتی ہے اور اس حوالے سے ملک بھر میں احتجاج کو بڑے پیمانے پر منظم کرے گی، جماعت اسلامی ملک کی واحد منظم جماعت ہے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی قومی سلامتی کے تحفظ اور عوامی خدمت پر مبنی انقلابی منشور عوام کے سامنے پیش کرچکی ہے، جس کا اصل ہدف مدینہ منورہ کی وہ پہلی ریاست ہے جس کی بنیاد اللہ کے رسول ص نے رکھی۔ 

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو اسلامی فلاحی مدینہ کی طرز پرماڈل ریاست بنائے گی، قومی سلامتی کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گی اور امریکی غلامی کو قبول نہیں کیا جائے گا، اب وقت آچکا ہے کہ بھیک مانگنے والا کشکول توڑ دیا جائے، جماعت اسلامی اسلامی انقلاب کے ذریعے ملک سے کرپشن، بیروزگاری، مہنگائی، بدامنی کا خاتمہ، قانون کی بالا دستی، امیر و غریب کے درمیان تیزی سے بڑھتے ہوئے فرق کو مٹائے گی، امانت و دیانت کے ساتھ قومی خدمت کا فریضہ سر انجام دے گی۔
 
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، اے این پی، ایم کیو ایم کے اتحاد کے ساتھ بننے والی حکومت مکمل طور پا ناکام ہوچکی ہے، پنجاب میں ن لیگ کی حکومت نے بھی عوام کو مایوس کیا ہے، صوبائی سرکاری محکمے ترقیاتی فنڈ کو غلط استعمال کررہے ہیں، پنجاب میں روز بروز اسٹریٹ کرائم بڑھ رہے ہیں، موجودہ حالات میں حکمران نہ تو ملک کو مسائل سے نجات دلا سکتے ہیں اور نہ ہی ان سے کوئی توقع کی جاسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ میمو کی مکمل طور پر انکوائری ہونی چاہئے، تاکہ عوام کو اصل حقائق معلوم ہو سکیں۔ 

انہوں نے کہا کہ این آر او کی بنیاد پر کرپشن کو سرپرستی دی گئی جس کی وجہ سے ہر آنیوالا دن کرپشن کی نئی کہانیاں پیش کررہا ہے، صدر زرداری کی سر براہی میں بننے والا اتحاد اب سیاسی شہادت چاہتا ہے اور اسی میں اپنی سیاسی عافیت سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ فوج اور عدلیہ آئین کے دائرے میں رہیں اب اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے کوئی بھی نظام ملک کیلئے زہر قاتل ہوگا، حکمران اپنی ناکامیاں تسلیم کرتے ہوئے نئے انتخابات کا اعلان کریں، قومی عبوری حکومت قائم کرکے آزاد اور خود مختیار الیکشن کمیشن بنایا جائے۔
 
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے میری قیادت میں ایک سیاسی کمیٹی بنائی تھی جس میں میاں نواز شریف، مولانا فضل الرحمن، صاحبزادہ ابو الخیر زبیر اور عمران خان سمیت سب سے مذاکرات کئے ہیں اور اس کی رپورٹ جماعت اسلامی کی مرکزی شوری کے سامنے پیش کی گئی، مجلس شوری نے فیصلہ دیا کہ رابطوں کا سلسلہ بڑھایا جائے ہم دینی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں، اگر مجلس عمل یا کوئی نیا دینی اتحاد جنم لیتا ہے تو ہماری خواہش ہو گی کہ اس پر اسٹیبلشمنٹ اور موجودہ حکمرانوں کا کوئی سایہ نہ پڑے۔
خبر کا کوڈ : 126132
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش